امریکا نے ایرانی صدر حسن روحانی کے اس دھمکی آمیز بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی برآمدات میں عدم توازن پیدا کرکے ایران کو محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو ایران خطے کے ممالک کے تیل کی برآمدات بھی بند کرا دے گا۔
ایرانی صدر کے اس بیان کے بعد امریکی سینٹرل کمانڈ نے دھمکی دی ہے کہ اگرایران نے خطے کے مُمالک کے تیل کی برآمدات روکنے کی کوشش کی تو ایران کی آبنائے ہرمز بند کردی جائے گی۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان پیل اربن نے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکا اور خطے میں اس کے اتحادی عالمی قوانین کے تحت نقل وحمل اور آزادانہ تجارت کی آزادی کی ضمانت کے لیے تیار ہیں‘۔
خیال رہے کہ منگل کو ایرانی صدر حسن روحانی نے سوئٹرزلینڈ کے دورے کے دوران دھمکی دی تھی کہ اگر دنیا نے ایران کا تیل نہ خرید نے امریکی مطالبے پرعمل درآمد کیا تو تہران جوابی اقادامات کرے گا اورپڑوسی ملکوں کے تیل بردار جہاز بھی روک دیئے جائیں گے۔
ادھر ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم تنظیم ’فیلق‘ القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے بھی حسن روحانی کے دھمکی آمیز بیان کوآگے بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی تیل کی برآمدات روکی گئیں تو پاسداران انقلاب خطے کے دوسرے ممالک کی تیل کی برآمدات روکنے کے لیے موثر اقدامات کے لیے تیار ہے۔
جنرل سلیمانی کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں ایرانی تیل کی خریدو فروخت روکی گئی تو ہم آبنائے ہرمز سے گذرنے والے تیل بردار جہازوں کو روک دیں گے۔