بی این ایم کا الیکشن بائیکاٹ حوالے سے پمفلٹ تقسیم

275

پنجگورکے علاقے پروم میں بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے ’’الیکشن سے بائیکاٹ کی اپیل‘‘کے نام سے پمفلٹ تقسیم کی گئی ہے۔

تقسیم ہونے والے پمفلٹ میں بلوچ نیشنل موومنٹ نے بلوچ قوم سے الیکشن سے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ “پاکستانی قابض ریاست ایک دفعہ پھر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے نام نہاد انتخابات کا ڈرامہ رچانے جارہا ہے ۔آپ کے علم میں ہوگا وہ صرف بلوچ گلزمین پر ناجائز قبضہ گیریت کو دوام دینے کے لیے اس بیہودہ سر کس کا انعقاد کرنے جارہا ہے ،دہشت گرد ریاست کے اس گندے ڈرامے اور بیہودگی کی انتہا کوچھوتی سرکس کے مذموم مقاصد بڑے واضح ہیں جن میں چندیہ ہیں۔
1: دنیا کو باور کرایا جائے کہ بلوچستان کوئی مقبوضہ خطہ نہیں ہے۔
2:بلوچستان پاکستان سامراج کی کالونی نہیں بلکہ اس کا قانونی صوبہ ہے۔
3:بلوچ پاکستانی نظام سے مطمئن اور خوش ہیں۔
4:کٹھ پتلی بلوچستان اسمبلی قانونی اور اخلاقی حیثیت رکھتی ہے۔
ہر باشعور بلوچ جانتا ہے پاکستانی انتخابات اور اس کی جمہوریت جسے عجیب و غریب اصطلاح کے ذریعے “لولی لنگڑی جمہوریت “کا گمراہ کن نام دیا گیا ہے ، درحقیقت ایک بڑا فراڈ اور دھوکہ ہے،پاکستان گزشتہ 70سالوں سے بلوچ قوم کے ساتھ یہ فراڈ کرتا آرہا ہے ۔اور اس فراڈ کی وجہ سے بلوچ قومی مفادات کونا قابلِ تلافی نقصان کا سامنا رہا ہے”۔

بی این ایم نے اپنے جاری کردہ پمفلٹ میں بلوچ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے مذید کہا “پاکستان کے فراڈ انتخابات میں حصہ لینے سے صرف عالمی سطح پر ہی بلوچستان کا سیاسی اخلاقی اور قانونی کیس کمزورنہ ہوگا بلکہ اس سے پاکستانی قید خانے میں مقید دیگر اقوام کو بھی غلط پیغام پہنچے گا ،فراڈ انتخابات میں شرکت کے نقصانات یہیں تک محدود نہیں رہیں گے اس کے منفی اثرات کا دائرہ زیادہ وسیع اور ہمہ گیر ہیں ۔
-1 آپ کو چند بکے ہوئے بے ضمیر لوگوں میں سے ایک انتخاب کرنا ہوگا اور عموماََیہ’ انتخاب ‘ووٹ ڈالنے سے قبل قابض فوج پہلے کرلیتی ہے ، قابض ریاست کا یہ منتخب فرد آپ کی بجائے قبضہ گیرکی نمک خواری کرکے آپ کی جڑیں کھوکھلی کر ے گا۔
-2آپ کے ووٹ کو بلوچ تحریک ،قربانیوں اور طویل جدوجہد کے خلاف استعمال کر کے قابض بلوچ قوم کے استحصال کو مزید بڑھاوادے گا ۔
-3ووٹ اور نوٹ کی سیاست سے بلوچ قومی شعور کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ بلوچوں کو مثبت سیاسی و سماجی سرگرمیوں سے دور رکھ کر اسے کرپشن ،جرائم ،دھوکہ دہی اور منافقت کی جانب لے جاسکے۔
-4پاکستانی ریاست اخلاقی لحاظ سے ایک دیوالیہ ریاست ہے جہاں سب کچھ صرف اور صرف مالی مفاد کا حصول ہے اور اس مجرمانہ روش کو ہم پاکستانی قید خانے میں ہر جگہ دیکھتے آرہے ہیں ،عالمی دہشت گردوں کی نرسری پاکستان چاہتاہے کہ اس بد بو دار سیاسی کلچر کو اپنے لے پالک پارلیمانی غنڈوں کے ذریعے بلوچستان پر بھی مسلط کر ے ،انتخابات کے ڈرامے میں آپ کی یہ شرکت اس کے ناپاک منصوبوں کی تکمیل میں مدد پہنچائے گا”۔

پمفلٹ میں بلوچ نیشنل موومنٹ کیجانب سے ووٹ ڈالنے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ “قبضہ گیر اور سامراجی ریاست کی اس مکاری اور غلیظ عمل کو پہچاننے وسمجھنے کی کوشش کیجئے اور اس کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے بلوچ تحریک آزادی کی قوتوں کا ساتھ دیجئے ،آپ کا ایک ووٹ ان ہزاروں بلوچ ماؤں سے غداری ہوگی ،جنہوں نے اس ظالم و جابر ریاست کے ہاتھوں اپنے نوجوان بیٹے کھوئے ،ان عورتوں کی دل آزاری ہوگی جو بے توقیر ی کے اذیت ناک عمل سے گزریں ،ان بچوں سے بے رحمی کا مظاہرہ ہوگا جو اس وقت لاپتہ والدین کی تلاش میں دربد ر ہیں اور ان شہید وں کے خون کی بے آبروئی ہوگی جو آپ کے بہتر مستقبل کی خاطر قربان ہوئے”۔

بلوچ نیشنل موومنٹ عوام کی پارٹی ہے جو عوام کے ساتھ مل کر عوام کے لئے انقلابی جنگ لڑرہی ہے۔یہ جنگ بلوچ قوم کے تعاون سے شروع ہوئی اور قوم کے تعاون سے ہی ایک آبرومندانہ اختتام تک پہنچے گی ،اس جنگ میں ہم اپنا بہت کچھ کھوچکے ہیں اور مزید کھونے کی بھی ہمت رکھتے ہیں مگر ہم بلوچ قوم کی بے لوث حمایت اور اس جنگ میں ا س کی شراکت کوکھونے کے متحمل نہیں ہوسکتے ،یہ صرف ایک پارٹی کی جنگ نہیں ہے ،یہ ایک قومی جنگ ہے ،آپ کی جنگ ہے اور آپ کی آنے والی نسلوں کی بہتری کی جنگ ہے،اس جنگ کو آخری فتح تک کسی صورت رکنے مت دیں”۔

بی این ایم نے اپنے پمفلٹ کے آخر میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے بلوچوں سے اپیل کرتے پوئے کہا ہے کہ “بلوچ نیشنل موومنٹ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے بلوچوں ،گلہ بانوں ، ماہی گیروں ،کسانوں ساربانوں ،طلبا،وکلا ،ڈاکٹروں ،صحافیوں ،محنت کشوں ،دوکان داروں سمیت قوم کی بیٹی ،بیٹوں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ قبضہ گیر کے انتخابات کا کامل بائیکاٹ کر کے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کے حق میں فیصلہ کرے”۔