انگلینڈ میں فارن بورو کاؤنٹی سے بدھ اٹھارہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق شروع میں ان ڈرون طیاروں کو غیر مسلح حالت میں اس طرح فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی کہ انہیں صرف جاسوسی کی خاطر اور نگران پروازوں کے لیے ہی استعمال کیا جا سکتا تھا۔
اب لیکن روئٹرز نے لکھا ہے کہ امریکا بھارت کو یہ ڈرون مسلح حالت میں فروخت کرنا چاہتا ہے اور نئی دہلی کو اس پیشکش کی ایک اعلیٰ امریکی اہلکار اور امریکی دفاعی صنعت کے ایک اہم ذرائع نے بھی تصدیق کر دی ہے۔
اگر یہ پیشکش عملی صورت اختیار کر گئی، تو یہ پہلا موقع ہو گا کہ امریکا کسی ایسے ملک کو یہ بڑے مسلح ڈرون طیارے فروخت کرے گا، جو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا رکن نہیں ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان اور بھار ت کے مابین، جو اب تک آپس میں متعدد جنگیں لڑ چکے ہیں، روایتی عسکری اور سیاسی کشیدگی کے تناظر میں بھی بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے یہ طیارے جنوبی ایشیا میں اپنی نوعیت کے پہلے ہائی ٹیک ڈرون ہوں گے۔