بلوچستان : ہائی اسکول فورسز کے کیمپ میں تبدیل

بلوچستان میں ایک اور اسکول کو فورسز نے اپنے کیمپ میں تبدیل کردیا۔

202
center
فائل فوٹو

بلوچستان میں ایک اور اسکول کو فورسز نے اپنے کیمپ میں تبدیل کردیا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز نے ہائی اسکول پر چوکیاں قائم کرکے اسکول کو فوجی کیمپ میں تبدیل کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ میں میناز کے علاقے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز نے ہائی اسکول میں چوکیاں قائم کرکے اسکول کو اپنے کیمپ میں تبدیل کر دیا ہے۔

واضح رہے یہ پہلا اسکول نہیں کہ جسے گذشتہ چند سالوں کے دوران بند کرکے فوج نے اپنے زیر قبضہ لیکر فوجی چوکی میں تبدیل کردیا ہے، صرف گذشتہ دو سالوں کے دورانیہ میں بلوچستان کے مختلف دیہی علاقوں خاص طور پر مشکے و آواران اور مکران کے علاقوں میں ابتک درجنوں اسکولوں کو فوجی چھاونیوں میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔

یاد رہے کچھ روز قبل وفاقی حکومت پاکستان جانب سےجاری رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ بلوچستان میں ستر فیصد سے زائد بچے اسکول نہیں جاتے۔ بلوچستان میں قائم زیادہ تر اسکولوں میں صرف ایک استاد تعنیات ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 5 سے 16 برس کی بچوں کی کل تعداد ساڑے پانچ کروڑ ہے جن میں صرف دو کروڑ اسی لاکھ بچے ہی اسکول جاتے ہیں ، جو مجموعی طور پر صرف چاوالیس فصید ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسکول نہ جانے والوں میں زیادہ تعداد لڑکیوں کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس عمر کے اُنچاس فیصد لڑکیاں جبکے چالیس فیصد لڑکے اسکول نہیں جا پاتے۔

اعداد ہ شمار کے اعتبار سے بلوچستان کے ستر فیصد بچے اسکول نہیں جاتےہیں ، جبکے 58فیصد فاٹا ، 52فیصد سندھ، 47فیصد گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر ، 40فیصد پنجاب ، 34فیصد خیبر پختون خواہ جبکے آسلام آباد سےصرف 12 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے ہیں۔