بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کا الزام
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مختلف جماعتوں کی جانب سے انتخابی دھاندلی کرنے کا فورسز پر الزام۔
تفصیلات کے مطابق پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے این اے ۲۶۳ چمن میں انتخابی عمل میں فورسز اور اُنکے مخالف آزاد اُمیدوار پر دھاندلی کے الزامات لگا تے ہوئے کہا ہے کہ چمن دو بندی میں ہمارے پولنگ ایجنٹوں کو پولنگ اسٹیشنز سے نکال دیا گیا ہے۔
پی کے میپ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ خورد دوبندی پولنگ اسٹیشن پر مخالف آزاد اُمیدوار کے لیے ٹھپے لگائے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دور افتادہ پہاڑی علاقہ ہے، جہاں ہماری پارٹی کی اکثریت ہے ۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ڈی آر او اور ضلعی الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے پر جواب ملا کے ہمارے ہاتھوں میں کچھ نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کے ایسی صورتحال میں الیکشن کمیشن کے نتائج کو تسلیم کرنا اور انتخابات کو شفاف سمجھنا بے وقوفی ہوگی ۔
دوسری جانب بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں بھی انتخابی عمل میں بے ضابطگی کے حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ گڈانی کے تمام پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز لسٹ میں ناموں کی غلط اندراج کے باعث ووٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بی این پی کے سرابرہ کے ٹویٹ کے مطابق نمبروں کے غلط اندراج کے بعد ووٹ دیئے بغیر ہی ووٹرز کی بڑی تعداد کو واپس جانا پڑا۔
ٹی بی پی نمائندے کے مطابق گڈانی میں زیادہ تر غلط اندارج کیے گئے نمبر اُن ووٹرز کی تھی جو بلوچستان عوامی پارٹی کے مخالفین کے حمایتی سمجھے جاتے ہیں۔
واضح رہے بی این پی مینگل کی جانب سے گوادر اور کیچ کی قومی اور صوبائی نشستوں پر دھاندلی کے سنگین الزامات لگائے جاچکے ہیں ۔
دوسری جانب ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں بھی جمہوری وطن پارٹی کے کارکنان کی جانب سے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی پر انتخابی عمل میں روکاوٹ اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے عمل سے روکنے کے الزامات سامنے آرہے ہیں ۔
جمہوری وطن پارٹی کے اُمیدوار گہرام بگٹی کے حامیوں نے میڈیا کو بتایا کے فورسز اور سرفراز بگٹی کے مسلح کارندوں کی جانب سے انھیں ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔
دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سنیٹر ڈاکٹر جانزیب جمالدینی نے الزام عائد کیا ہے کہ بلیدہ کے علاقے سونوہی میں ان کے مخالف بی ایے پی پارٹی کے اُمیدوار ظہور بلیدی اور اُنکے کارندوں کی جانب سے بیلٹ بکسوں کو انتخابی افسروں کی موجودگی میں اُٹھا کر لے گئے ہیں۔