افغانستان میں رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران ریکارڈ تعداد میں عام شہری ہلاک ہوئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 2018ء میں اب تک تقریباً سترہ سو ہلاکتیں ہوئی ہیں، جو گذشتہ برس کے پہلے چھ ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں سے ایک فیصد زیادہ ہیں۔
جنوری سے جون تک پرتشدد واقعات اور حملوں میں زخمی ہونے والے عام شہریوں کی تعداد پانچ ہزار ایک سو سے زائد ہے، جو گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں پانچ فیصد کم ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں اور ملکی دستوں کے مابین تین روزہ محدود فائر بندی کے باوجود ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔