تمپ میں آزادی رہنماء پسنداستاد واحد کمبر بلوچ اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں پر پاکستانی فوج کے چھاپے اورلوٹ مارکی مذمت کرتےہیں۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے تمپ میں آزادی رہنماء پسنداستاد واحد کمبر بلوچ اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں پر پاکستانی فوج کے چھاپے اورلوٹ مارکی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی ریاست اور فوج آزادی پسند رہنماؤں کے رشتہ داروں کو حراساں اورگرفتار و شہید کرکے عالمی اور انسانی اقدار کو پامال کررہاہے۔
انہوں نے کہاہے کہ آزادی پسند رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارنا،لوٹ مار کرنا،ان کے رشتہ داروں کو اغوا ء و لاپتہ اور شہید کرنا پاکستانی ریاست کا اجتماعی سزا کے پالیسی کاحصہ ہیں جس میں اب تک بیشتر آزادی پسندرہنماؤں کے رشتہ داروں کونہ صرف شہادت اوراذیتوں سے دوچار کیاگیاہے بلکہ رہنماؤں کے گھروں پر چھاپہ مارنا، بلڈوزکرنااورانہیں چوکیوں میں تبدیل کرنا پاکستانی فوج کا معمول بن چکاہے۔ لیکن پاکستان کو اب تک اس بات کا احساس نہیں ہوچکاہے کہ بلوچ قومی آزاد ی کے حصول کے لئے برسرپیکاربلوچ قوم اور قوم کے آزادی پسند رہنما ء ایسی اوچھے ہتھکنڈوں سے کسی طورسے مرعوب نہیں ہوتے ہیں بلکہ پاکستان اپنی درندگی،حیوانیت اور گرے ہوئے حرکات کی وجہ سے دنیامیں مزید بدنام ہورہاہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان انسانی اقداراور جنگی اخلاقیات سے محروم ریاست ہے۔ گزشتہ اٹھارہ سالوں سے پاکستان بلوچ وطن میں ظلم وجبر کی تمام حدود کو پار کرچکا ہے لیکن پاکستان کی تمام جبر و وحشی پن کے باوجودبلوچ قوم کو اپنی قومی تحریک سے دست بردار کرانے میں یکسر ناکام ہوچکا ہے۔ بلوچ قومی تحریک آزادی عوامی حمایت اور بیش بہا قربانیوں سے اپنی منزل کی جانب روان ہے۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد پاکستانی انتخابات جتنے قریب آرہے ہیں پاکستان کے ظلم میں اسی طرح اضافہ ہوتاجارہاہے پاکستانی فوج پوری آبادیوں کوجبری طورپر کیمپوں کے بغل میں منتقل کرچکاہے۔ لوگ انتہائی بے بسی کے عالم میں کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ اس ظلم میں پاکستانی فوج کے ساتھ نام نہاد پارلیمانی جماعتیں شریک جرم ہیں۔ بلوچ قوم ضرور ان کا محاسبہ کرے گا۔ چند مراعات اور پاکستان کی خوشنودی کے لئے بلوچ قوم کے خلاف جنگی جرائم کاارتکاب کرکے یہ جماعتیں اپنے چہروں کواس طرح داغدارکرچکے ہیں کہ بلوچ صدیوں تک ان کے جرائم کو بھول نہیں پائیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی دنیا کوبلوچ قوم کے خلاف پاکستان کے مظالم و درندگیوں کانوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے مظالم صرف بلوچ قوم تک محدود نہیں ہیں بلکہ پاکستان اپنی مجرمانہ پالیسیوں اور دہشت گردوں کی افزائش سے پوری دنیاکے امن و سلامتی کے لئے واضح خطرہ بن چکاہے۔ پاکستان دہشت گردی کے فروغ اوربرآمد کرنے کے مسلسل عمل سے دنیاکو موجودہ صورت حال سے کہیں زیادہ اوربڑے سانحات سے دوچار کرسکتاہے۔ اگر پاکستان کو مزید مہلت دی گئی تویہ بلوچ قومی بقا کے ساتھ ساتھ عالمی امن و سلامتی کے لئے بہت بڑا خطرہ بن جائے گا۔