بی ایل اے کے ساتھ مشترکہ کاروائی میں فورسز پر حملہ کیا۔ بی ایل ایف

269

کسی بھی شخص کو پاکستانی اداروں میں جاکر بلوچ قوم کی غلامی کو دوام بخشنے کی اجازت نہیں دینگے: گہرام بلوچ

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ 30 جون کو بی ایل ایف اور بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک مشترکہ کارروائی میں پنجگور کے علاقے کیلکور میں گونکو کے مقام پر پاکستانی فوجی قافلے پر اس وقت حملہ کیا جب وہ کیلکور میں فوجی آپریشن کے بعد واپس جارہے تھے۔ حملے میں قافلے کی دوگاڑیوں کو نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا اور دو فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا جبکہ تین اہلکار زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ کیلکور آپریشن میں نصف درجن سے زائد لوگوں کو پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔ یہ فوجی آپریشن بلوچستان میں آنے والے انتخابات کیلئے لوگوں کو زبردستی پولنگ اسٹیشنوں میں لے جانے کے لئے جا رہے ہیں۔ تاہم ہم بلوچ عوام، ٹرانسپورٹ برادری سمیت تمام طبقہ ہائے فکر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوج کی دھمکیوں سے اثر نہ لیں بلکہ ہر قسم کی لالچ سے بالا تر ہوکر بلوچ قومی تحریک کا ساتھ دیں۔ ہمیں امید ہے کہ ماضی کی طرح اس دفعہ بھی بلوچ عوام نام نہاد اور غیر عالمی قوانین کے انتخابات کا بائیکاٹ کرکے بلوچ تحریک آزادی کے حق میں رائے کا اظہار کریں گے۔ ہم واضح کرتے ہیں سرمچاروں کی ہر علاقے میں ہر قسم کی سرگرمیوں پر کڑی نظر ہے اور ہم کسی بھی شخص کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے ہیں کہ پاکستانی قبضہ کو مضبوط بنانے کیلئے پاکستانی اداروں میں جاکر ہماری غلامی کو دوام بخشنے کا سبب بنے، فوجی آپریشنوں سے تنگ آکر مختلف علاقوں کی طرف ہجرت کرنے والوں کو انتخابات کیلئے لالچ اور دھمکی کے ذریعے اپنے آبائی حلقوں میں ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے لانے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں لہٰذا وہ افراد اور ٹرانسپورٹ برادری ایسی کسی بھی عمل سے دور رہیں وگرنہ وہ اپنے جان و مال کا ذمہ دار خود ہوں گے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ گورکوپ میں ایک اور حملے میں تین فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔ یہ حملہ ضلع کیچ میں فوجی آپریشن کے دوران گورکوپ کے علاقے سیارگ کور میں فوجی قافلے پر کیا گیا۔ یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔