بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان سرباز بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ سرمچاروں نے گذشتہ شب پنجگور کے علاقے سیدان کے مقام پر سی پیک روٹ کی حفاظت کے لیے تعمیر کردہ ایف سی کیمپ اور چیک پوسٹ کو راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، کئی راکٹ کے گولے فورسز کے کیمپ کے احاطے میں گرے جس کے نتیجے میں تین اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئیں۔
سرباز بلوچ نے مزید کہا ہے کہ پنجگور کے ہی علاقے پروم میں بی آر اے اور یوبی اے کے سرمچار ایک ساتھ پروم کے پہاڑی سلسلے میں گشت پر تھے کہ اسی دوران ریاستی ڈیتھ سکواڈ اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سے ان کا ٹکراؤ ہوا ۔
جس کے سبب اہلکاروں اور سرمچاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جو کئی گھنٹوں تک جاری رہے جنگی مہارت اور گوریلا حکمتِ عملی کے تحت سرمچاروں نے دشمن کا گھیراؤ توڑ کر اپنے تمام ساتھیوں سمیت باحفاظت نکل کر محفوظ مورچوں میں پہنچ گئے جبکہ ان جھڑپوں کے دوران ڈیتھ سکواڈ کا ایک کارندہ بلوچ سرمچاروں کی گولیوں کا نشانہ بن کر ہلاک ہوا۔
بی آر اے کے ترجمان نے ریاستی گماشتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند روپوں کی مد میں اپنا عزت و نفس بیچ کر تحریک آزادی کے خلاف استعمال ہونے والے کارندے احتساب کے عمل سے بچ نہیں سکتے انہیں ان کے منقطی انجام تک پہنچایا جائے گا۔