بلوچستان نیشنل پارٹی کے سر براہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کو عام انتخابات میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہو گا ان قو توں کو شکست دینا ہو گا جنہوں نے یہاں کے عوام کی حقوق کی حکمرانی کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہے بلوچستان نیشنل پارٹی کسی بھی صورت یہاں کے عوام کے حقوق پر سودا بازی نہیں کرے گی اور نہ ہی ان قوتوں کو اجازت دینگے جنہوں نے ستر سال عوام کی حقوق کی حکمرانی کے نام پر جس طرح یہاں کے ساحل ووسائل کو لوٹا ہے اس کو ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب اسٹیڈیم میں رحمت اللہ بڑیچ کی سینکڑوں سمیت بی این پی مینگل میں شمولیت کے موقع پر تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے پشتون بلوچ ہزارہ بلوچستانیوں اور خاص کر اختر حسین لانگو کا شکریہ ادا کر تا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں کہ باوقار تقریب کا انعقاد کر کے ہمیں اور آپ کو اکٹھا کیا گیا اور موقع دیا کہ اور اپنے خیالا ت کا اظہار کر سکے اور ان ساتھیوں کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے مشکل حالت میں بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل ہو گئے اور مرکزی قیادت کی جانب سے ان کو مبارکباد پیش کر تے ہیں عام انتخابات کا اعلان ہو چکا ہے تا ریخ بھی مقرر کی جا چکی ہے رمضان کے مہینے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا .
انہوں نے کہا ہے کہ دو طرح کی صف بندیاں ہے ایک ان لوگوں کی صف بندی ہے جنہوں نے ستر سال سے ملک کو لوٹا ہے اور ان لو گوں کی صف بندیاں ہے جنہوں نے ستر سال سے اس ملک کی مال دولت کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹا ستر سال سے اس ملک اور صوبے پر حکمرانی کر کے یہاں کے حقیقی نمائندوں کو نظرانداز کر کے اپنے من پسند نمائندوں کو منتخب کر کے ان کو حکمرانی کا جھنڈا اور ڈنڈا تما دیاصف بندیاں ان لو گوں کی ہوئی ہے جنہوں نے اس سرزمین پر بسنے والے غیور ، غیرت مند ، عزت مند لو گوں کے ننگ وناموس کی حفاظت کرنے کی بجائے ان کے نام ،قومی تشخص اور ان کے وجود کا سودا نہ صرف ملک کی منڈی بلکہ عالمی منڈی میں بھی کیا گیا اور دوسری طرف وہ بھی صف بندیاں ہے جنہوں نے ستر سال میں یہاں کے عوام کے حقوق اور قومی تشخص ننگ ناموس ، عزت ، غیرت آپ کے وسائل اور بلوچستان میں بسنے والے اس شخص کا کسی بھی قبیلے ، مذہب ، رنگ یا نسل سے ہو ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ایک وہ صف بندیاں ہے آباؤ اجداد نے اپنے اولادوں کی قربانیاں دے کر یہاں کے عوام کے ننگ وناموس کی حفاظت کی ایک صف بندی وہ ہے جس نے اپنی پوری زندگی قید وبند کاٹ کر آپ کے حقوق کی سودا بازی نہیں کی اب فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ ان لو گوں کو لانا ہے جنہوں نے یہاں کے عوام کے حقوق غضب کئے ہیں یا وہ لوگ جنہوں نے یہاں کے عوام کے حقوق کے لئے جدوجہد کر کے اپنی زندگی داؤ پر لگا دی کیا وہ ستر سال کی تاریخ کو دوبارہ دہرانی ہے یا پھر ایک بار پھر جہنم نما زندگی گزاریں گے یا پرامن زندگی گزارنے کے خواہش مند ہو با وقار قوم کی حیثیت سے اپنے آپ کو آگے لانا ہو گا.
انہوں نے کہا ہے کہ ستر سالوں سے جنہوں نے آپ پر حکمرانی کی ہے کہ کیا آپ نے ان کا انتخاب کرنا ہے یا جنہوں نے یہاں کے حقوق کے لئے سب کچھ قربان کیا ہے یا ان انتخاب کرنا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پرامن اور پروقار قوم کی حیثیت سے زندگی گزارنی ہے تو پھر ان لو گوں کا انتخاب کرے جنہوں نے ہمیشہ یہاں کے عوام میں رہ کر عوام کی حقوق کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کی ہے اور 25 جولائی کو بی این پی کے امیدواروں کو کامیاب کرانا ہو گا اور بلوچستان کے وارث ابھی تک زندہ ہے چا ہئے وہ پشتون ہو، بلوچ ہو، ہزارہ ہو یہاں پر بسنے والے پنجابی بلوچستانی ہو.
انہوں نے کہا ہے کہ جمہوری کی مضبوطی کے لئے بھی مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا یہاں پر اس صوبے میں کیا کچھ نہیں ہوا کو ئی ایسا دور حکمران مجھے بتائے جہاں پر عوام کی چھین کے زندگی گزارے انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے لیکن آج بھی ہم وہ زندگی گزار رہے ہیں جو شاہد 17 ویں صدی میں کوئی نہیں گزار سکے انتخابات میں کوئی بھی گڑھ بڑھ یا دھاندلی کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے ذمہ دار وہ لوگ ہونگے جنہوں نے یہاں کے عوام کے حقوق پر ڈھاکہ ڈالا ہو گا مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت حالات انتہائی گھمبیر ہو تی جار ہی ہے جس طرح عام انتخابا ت میں دھاندلی کا پروگرام بنایا جا رہا ہے اس کا ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے کیونکہ دھونس دھمکی اور دھاندلی سے انتخابات کبھی نہیں ہو تے.
انہوں نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان کی خیر اسی میں ہے کہ ایسے حالات کو پیدا نہ کیا جائے کہ پھر یہاں پر حالات کو کو ئی کنٹرول کرنے والا نہیں ہو گا ہم سمجھتے ہیں کہ عام انتخابات میں ہمیں حصہ لینا ہو گا اور عوام کے طاقت سے کامیابی حاصل کرینگے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لئے ہمیں مل کر جدوجہد کرنا ہو گا بلوچستان میں ان لو گوں کو عوام کی طاقت سے سخت سزا دینی ہو گی جنہوں نے ہمیشہ یہاں کے عوام کے حقوق غضب کئے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقیقی نمائندوں کو منتخب کرے جو صحیح معنوں میں بلوچستان کے حقوق کے لئے جدوجہد کرے ۔