بلوچ، پشتون اور سندھی قوم کو درپیش نسل کشی پر دوہرا معیار اختیار کیا جارہا ہے، ماما قدیر بلوچ

201

لاپتہ بلوچ اسیران کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3097دن ہوگئے، پی ٹی ایم کے وفد نے اظہار یکجہتی کی

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ بلوچ اسیران کی بازیابی کیلئے لگائے گئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3097دن مکمل ہوگئے۔پشتون تحفظ موؤمنٹ لورالائی کے وفد نے اظہار یکجہتی کی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر نے وفد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان، سندھ اور خیبر پختون خواہ جنگی کیفیت کا شکار ہیں جو دنیا کے دوسرے خطوں سے مختلف نہیں ہیں لیکن ان خطوں میں اقوام متحدہ پر مضبوط گرفت رکھنے والی سامراجی قوتوں کے نہ صرف گہرے مفادات ہیں بلکہ ان خطوں میں عالموں طاقتوں کی حمایت یافتہ پیدا کردہ مسلح و سیاسی گروپس بھی موجود ہیں۔ان خطوں میں اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں جمہوریت کی بالادستی اور حقوق کی پاسداری کے نام پر انتہائی سرگرم ہیں لیکن بلوچ، پشتون اور سندھی قوم کو درپیش نسل کشی جیسے جنگی جرائم پر دوہرا معیار اختیار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ، پشتون اور سندھی قوم آئے روز مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی اور اپنے پیاروں کی بحفاظت بازیابی کیلئے احتجاج کررہے ہیں مگر نہ پاکستانی مقتدرہ اور نہ ہی عالمی قوتیں ان کی آواز سن رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے طرز عمل سے یہ تاثر بھی مضبوط ہورہی ہے کہ ان کی نظر میں بلوچ، پشتون اور سندھی انسان نہیں ہیں۔