ایران میں فوج اورپولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکیوں کے باوجود ہزاروں افراد ایک بار پھر مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پرآگئے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والے اطلاعات کے مطابق ایران میں سماجی کارکنوں نے سوشل میڈیا پر مہنگائی کے خلاف عوامی احتجاجی مظاہروں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنا شروع کی ہیں۔
دارالحکومت تہران میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک ہیں۔ شاہراہ سپہ سالار میں نکالے جانے والے اس جلوس میں مظاہرین نے حکومت کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے کاروباری برادری پر بھی زور دیا کہ وہ احتجاج میں ان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں۔
مظاہرین ایرانی رجیم کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے ہیں ۔ مظاہرین سخت مشتعل اور غصے میں ہیں اور وہ ’مہنگائی نہیں چاہیے۔ نا اہل حکومت گھر جائے اور ظلم کرنے والے حکومت عہدیداروں کو کٹہرے میں لایا جائے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ حکومت امریکا کی نہیں بلکہ ہم عوام کی دشمن ہے۔ مظاہرین نے ملک میں جاری موجودہ مالی اور معاشی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کا ذمہ داری امریکا کے بجائے براہ راست ایرانی حکومت کو ٹھہرایا۔
مظاہرین سےخطاب کرئے مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے ٹھوس حکمت عملی وضع کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکی پابندیوں کے پیچھے چھپ کر عوام کا استحصال جاری نہیں رکھ سکتی۔