کیڈٹ کالج مستونگ واقعہ افسوسناک ہے، بی ایس اے سی

321

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کیڈٹ کالج مستونگ میں طلباء کے ساتھ افسوس ناک اور دلخراش واقعہ رونما ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملکی قوانین اور عدالتی حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ عدالت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلباء کے ساتھ مار پیٹ اور سخت سزا دینے پر پابندی لگا دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود اس طرح کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی سے اکثر والدین غربت اور پسماندگی کی وجہ سے اپنے بچوں کو تعلیمی اداروں میں بھیجنے سے کتراتے ہیں اوریہاں پر کیڈٹ کالجز اور ریزیڈنشل کالجز ہے کہ والدین نہ جانے کیسے مصیبت میں ان کے اخراجات برداشت کر کے اپنے بچوں کو ان تعلیمی اداروں میں بھیجتے ہیں لیکن ایسے بہیمانہ واقعات کی رونما ہونے کی وجہ سے بچوں سمیت ان کے والدین میں خوف پیدا ہوکر ان تعلیمی اداروں سے اعتبار ختم ہو جاتا ہے۔

ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے اس واقعے کی خلاف از خود نوٹس لینا اور پرنسپل کو گرفتار کرنا وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے پرنسپل کو برطرف کرنا ایک خوش آئند اقدام ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ بلوچستان ہائی کورٹ اور بلوچستان گورنمنٹ اقدامات کرکے ایسے واقعات کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اس طرح کےواقعات دیگر تعلیمی اداروں میں بھی رونما ہورہے ہیں لیکن وہ نہ تو میڈیا کی زینت بنتے ہیں اور نہ ہی ان تعلیمی اداروں کے سربراہان کے خلاف کاروائی کی جاتی ہیں۔