ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازع شخصیت کو سی آئی اے ڈائریکٹر بنانے کا فیصلہ

187

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر کے لیے نامزد جینا ہسپیل کی حمایت جاری رکھیں گے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ  کے مطابق اگرچہ قیدیوں پر تشدد اور واٹربورڈنگ ٹیپس کو تباہ کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات سے متعلق تحفظات کے اظہار پر جینا ہسپیل کی جانب سے نامزدگی واپس لینے کی پیشکش کی جاچکی ہے، تاہم امریکی صدر اس بات پر بضد ہیں کہ ان کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

واضح رہے کہ جینا ہسپیل کو مارچ کے مہینے میں نامزد کیا گیا تھا اور اگر وہ سی آئی اے ڈائریکٹر بن جاتی ہیں تو وہ پہلی خاتون ہوں گی جو سی آئی اے کی سربراہی کریں گی۔

دوسری جانب وہ بدھ کو اپنی نامزدگی کی تصدیق کے لیے امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا ارادہ بھی رکھتی ہے، جہاں اس بات کا بھی امکان ہے کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کی جانب سے ان کی نامزدگی کی مخالفت کی جاسکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ’سی آئی اے ڈائریکٹر کے لیے میری امیدوار جینا ہسپیل ہیں، جنہیں اس وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کافی سخت رویہ رکھتی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ان خطرناک حالات میں ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہمارے درمیان ایک بہت قابل خاتون موجود ہیں لیکن ڈیموکریٹس ارکان انہیں باہر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ دہشتگری کے معاملے پر بہت سخت ہیں‘۔

اس بارے میں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ جینا ہسپیل کو اپنی تصدیق کے بارے میں شک و شبہات ہیں اور وہ جمعہ کو اپنی نامزدگی سے دستبردار ہونے کی پیشکش بھی کرچکی ہیں۔

نیو یارک ٹائمز نے بتایا کہ اس پیشکش کے بعد وائٹ ہاؤس ترجمان سارہ سینڈرز سمیت ساتھیوں کا ایک گروپ اور اتظامیہ کے حکام سی آئی اے ہیڈکوارٹر گئے تھے تاکہ وہ جینا ہسپیل کو نامزدگی واپس لینے سے روک سکیں۔

ہنگامی منصوبے

ادھر امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وائٹ ہاؤس ترجمان سمیت دیگر ساتھی جینا ہسپیل کو منانے میں کامیاب رہے تاہم سینیٹ پینل سے ان کی تصدیق سے انکار کی صورت میں ٹرمپ انتظامیہ ایک ہنگامی منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

سی این این نے 5 مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ کو یہ محسوس ہوا کہ جینا ہسپیل کی نامزدگی مسترد ہوجائے گی تو نیشنل انٹیلی جنس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سوسان گورڈن کو ان کی جگہ پر لایا جاسکتا ہے۔

اس بارے میں امریکی قومی سلامتی کے حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ جینا ہسپیل تصدیقی عمل میں کامیاب ہوجائے گی لیکن پھر بھی اگر وہ اس میں ناکام ہوئیں تو متبادل کے طور پر ہنگامی منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔

اسی حوالے سے دو اضافی ذرائع نے سی این این کو بتایا تھا کہ ان کے پاس ایک عام ہنگامی منصوبہ ہے جو سی آئی اے کی خالی نشست کو بھر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سی آئی اے کے سربراہ کی نشست اس وقت خالی ہوئی تھی، جب ایجنسی کے سابق سربراہ مائیک پومپیو کو نیا سیکریٹری آف اسٹیٹ تعینات کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 31 مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے اختلاف پر سابق سیکریٹری اسٹیٹ ریکس ٹیلرسن کو جبری طور پر برطرف کردیا گیا تھا۔

سی آئی اے کے نئے سربراہ کے معاملے پر دو کانگریس کے اسٹاف ممبر کا کہنا تھا کہ اگر جینا ہسپیل سینیٹ ووٹ لینے میں کامیاب نہیں ہوتی تب بھی وہ قائم مقام ڈائریکٹر کے فرائض انجام دے سکتی ہیں۔

امریکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جینا ہسپیل کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ 33 برس سے سی آئی اے سے منسلک ہیں، تاہم وہ متعدد مرتبہ تنازعات کا شکار ہوچکی ہیں۔