پنجگور : خواتین کا پولیس کے خلاف احتجاجی ریلی

255

پنجگور وشبود کے رہائشی سالم بلوچ کے پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے خلاف خواتیں کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق ریلی وشبود سے لیکر مختلف سڑکوں سے گزرتے ہوئے بازار کے گلیوں سے ہوتے ہوئے پولیس کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے نیشنل پریس کلب کے سامنے جمع ہوکر پولیس کے خلاف نعرے پولیس کی غنڈا گردی نہیں چلے گی ،ہمیں انصاف دو،سالم بلوچ کو رہا کرو،ان پر تشدید بند کیا جائے لگائے اور شدید احتجاج کیا ۔

خواتین کی ریلی پیدل وشبود سے بازار تک پہنچی ریلی میں بوڑھی عورتیں و بچے بھی شامل تھے انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے ریلی پریس کلب کے بعد پولیس لائن کے گیٹ کے سامنے جمع ہوئے جہاں ڈی پی او اللہ بخش نے انہیں مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے یقین دہانی کی کوشش کی لیکن خواتیں نے ان کی ایک بھی بات نہیں سنی خواتین کی ریلی پولیس لائن سے ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ہاوس کے سامنے جمع ہوکر شدید نعرے بازی کی اس دوران ڈپٹی کمشنر پنجگور نعیم گچکی نے ان سے ملاقات کی ملاقات میں سالم بلوچ کے عزیز اقارب خواتین نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی او اللہ بخش نے میرے بیٹے کو دھوکے میں بلایا اور انہیں گرفتار کیا جیسے لاک اپ میں بند کیا اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے انکی حالات شدید تشدد سے انتہائی غیر ہے اور ان سے کسی کو ملنے نہیں دیا جارہاہے تاکہ پولیس کا راز کھل نہ جائے جس وقت وشبود میں امجد ،شہزاد،پرویز پر حملہ ہوا تھا اس وقت سالم وہاں موجود نہیں تھا لیکن انہیں دانستہ صورت میں قتل کے کیس میں نہ جائز پسایا جارہاہے ڈپٹی کمشنر پنجگور نے انہیں یقین دلایا کہ پولیس انہیں تشدد نہیں کرئے گی اور ان سے ملاقات کے مسئلے کو حل کیا جائے گا ۔