میانمار کے شمالی صوبے شان میں سرکاری فوج اور ایک مسلح گروپ کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عسکری ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ جھڑپوں میں 19 افراد کے مارے جانے کے علاوہ 20 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
انسانی حقوق کے کارکنان کا کہنا ہے کہ چین کی سرحد کے نزدیک میانمار کے شمالی حصّے میں گزشتہ چند ماہ میں جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ عالمی برادری نے میانمار کے مغرب میں روہنگیا بحران پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ میانمار کی فوج پر الزام ہے کہ اس نے راکھین صوبے میں شہریت سے محروم روہنگیا اقلیت کے خلاف نسلی تطہیر کی مہم پر عمل درامد کیا۔
ہفتے کے روز پُر تشدد واقعات میانمار کی فوج اور Ta’ang National Liberation Army (ٹنلا) کے درمیان ہوئے۔ ٹنلا اُن متعدد باغی گروپوں میں سے ہے جو شمال میں مزید خود مختاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔