بلوچستان نیشنل موومنٹ کے زیراہتمام شہید میرتنویرجان ملازئی کے پہلی برسی کے موقع پرسلطان شہید چوک پر جلسہ عام منعقد ہوا۔
جلسہ عام سے مرکزی صدرڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کوکالونی سمجھ کربلوچستان کے عوام کوفتح کرنے کی ظالمانہ پالیسیاں جاری رکھی ہوئی ہیں،سی پیک ترقی نہیں قبضہ گیریت ہیں،سی پیک کے تمام فنڈزپنجاب میں خرچ کئے جاریے ہیں اور بلوچستان خصوصا گوادر کے عوام پانی کے بوندبوند کوترس رہے ہیں۔
آقاو غلام کی پالسی مزید برداشت نہیں کرسکتے،سیندک،ریکوڈک، سوئی گیس سمیت بلوچستان کے تمام وسائل سے پنجاب ودیگر مستفید ہورہے ہیں۔اور بلوچستان کے عام غریب عوام تمام بنیادی سہولیات سے یکسر محروم رکھا ہواہیں اور حکمران چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو مزید پسماندہ رکھنے کیلئے آپس میں دست وگریباں کرکے بلوچ سائل وسائل پر اپناقبضہ مزید مظبوط کرسکے۔
اب بلوچ قوم جاگ چکی ہیں اب مزید قبضہ گیریت کی پالسی تسلیم نہیں کرسکتے۔
جب تک بلوچ وسائل پر حق حاکمیت تسلیم اورعوام کو ترقیاتی منصوبوں میں شامل نہیں کیاجائے اس وقت تک ترقی ممکن نہیں،نیشنل پارٹی کی قیادت نے قبضہ گیرحکمرانوں کے ساتھ ملکر بلوچ سائل وسائل کاسودا کیابلوچستان کے ایک ایک وسائل اور ایک ایک اینچ کے سودا کیگناہ میں برابر کے شریک ہیں۔اور بلوچستان میں آپریشن ہزاروں سیاسی کاکنوں کے اغواہ وقتل میں شامل ہیں، کرپشن کرکے بلوچستان کو دنیابھر میں بندنام کیا۔
انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کیئے ہوئے اور جب چائیے جہاں چھائے شرچ آپریشن کرکے عوام کو اغواہ کرکے مسخ شدہ لاشیں پہنک دیتے ہیں۔غیرجمہوری قوتیں عوام کو اختیارات دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔غیرجمہوری قوتیں ووٹ کے تقدس کوقبول کرنے کیلئے بھی تیار نہیں، حقیقی جمہوریت کیلئے غیرجمہوری قوتوں کے غیرجمہوری پالسوں کا خاتمہ عوام کے طاقت سے کیاجاسکے گا۔
پہلی بار پنجاب سے غیرجمہوری قوتوں خلاف آواز اٹ چکی جس کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہیں۔قومی حق حاکمیت اورقومی تشخص سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔شعوری سیاست کے زریعے ایمادار عوامی نمائندے اسمبلیوں میں آنے غیر جمہوری قوتوں کوعوام کی طاقت سے شکست دیاجاسکے گا۔