جنید احمد بلوچ جس کا تعلق خضدار سے ہے اور انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے غربت کے ہاتھوں پان والے ایک کیبن میں روزی کمانے اور اپنے بہن و بھائیوں کی کفالت کرنے پر مجبور ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق گذشتہ دنوں جنید احمد کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوہا تھا جس میں وہ تمام انٹر نیشنل کرکٹرز کی بولنگ ایکشن کرتے ہوئے دکھائی دیتا ہے ہزاروں لوگوں نے ویڈیو دیکھیں تھیں اور مختلف نیوز چینلز نے جنید احمد کا انٹرویو کئے اور اُنکے بولنگ ایکشن بھی دکھائے.
خضدار کے سیاسی و سماجی حلقوں نے انٹرنیشنل کرکٹرز سے اپیل کی ہیکہ وہ جنید احمد کو کسی کیڈٹ کالج یا بی آر سی میں داخل کرواکے اس کے مستقبل کو روشن کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائیں ۔
یاد رہے کہ جنید احمد نے چند مہینے پہلے مختلف بالرز کے ایکشن کرکے سوشل میڈیا کے توسط سے اپنے آپ کو پورے دنیا میں متعارف کروایا تھا اور اس کے بعد مختلف نیوز چینلز نے جنید احمد کا انٹرویو لیا اور مختلف انٹرنیشنل کلاڑیوں نے اس سے ملاقات کی اور یقین دیانی کروائی کہ ہم آپ کو کرکٹ کے ساتھ اچھی تعلیم بھی فراہم کرینگے۔
مگر آج جنید احمد دو وقت کی نان شبینہ کے لئے ایک پان کی کیبن پر مزدوری کرنے پر مجبور ہے۔
اہلیان خضدار نے تمام انٹرنیشنل کھلاڑیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنید احمد ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور وہ تعلیم کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا
لہذا جنید احمد کو کسی کیڈٹ کالج میں داخلہ دلوا کر اس کے تعلیمی اخراجات اٹھائیں