بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے عاطف بلوچ کو سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2 مئی ضلع کیچ میں مند کے علاقے ڈلسر میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ اور بلوچ سرمچاروں کے درمیان جھڑپ ہوا۔ جھڑپ میں بی ایل ایف کے کمانڈر عاطف عرف محراب شہیداور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کا ایک کارندہ ملا یار محمد ہلاک ہوا۔
ہم عاطف کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بلوچ قومی غلامی کے خلاف شعوری جد و جہد کرکے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے مسلح جد و جہد شروع کی اور اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے کم عرصے ہی میں کمانڈر کے عہدے پر فائزہوئے۔ وہ ایک نڈر گوریلا جنگجو ہونے کے ساتھ ایک شاعر بھی تھے اور وقتا فوقتا اپنی شاعری سے بلوچ قوم کی نمائندگی اور حوصلہ بڑھانے کا سبب بنتے تھے۔ بی ایل ایف اور بلوچ قوم ایک ہونہار بہادر اور باصلاحیت جوان سے محروم ہوگیا ہے مگر ان کی شہادت بلوچ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ اور ساتھی سرمچاروں کیلئے حوصلہ کا سبب بنیں گے۔ شہید عاطف کے بڑے بھائی آصف یوسف کو پاکستانی فوج نے کراچی سے اغوا کرکے دوران حراست تشدد کرکے شہید کیا تھا۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ کل یکم مئی کو سرمچاروں نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور پر بالگتر میں تش کے مقام پر پاکستانی فوج کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ ایک گاڑی شدید حملہ کی زد میں آیا جس سے گاڑی کو شدید نقصان اور اس میں سوار تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔