بلوچ آزادی کیلئے جانوں کا نذرانہ دینے والےبلوچ قوم کے ہیرو ہے-بی ایس ایف

182

بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ نے اپنے جاری کئے گئے مرکزی ترجمان کے بیان میں کہا ہے کہ مادر بلوچ شہید بی بی جانتاب عرف ہائی رئیسانی شہید آغا عابد شاہ بلوچ مغربی بلوچستان کے سپوت آزادی شہید حمید ریکی بلوچ شہید دلجان بلوچ بلوچ شہید طارق کریم بلوچ شہید سفیر بلوچ شہید حمید جمال بلوچ شہید ستار بلوچ شہید معراج بلوچ شہید عابد سلیم شہیدجمیل علی بلوچ شہیدخالد بلوچ سمیت بلوچ قومی آزادی کے راہ میں جانوں کا نذرانہ دینے والے تمام شہداء بلوچ قوم کے ہیرو اور رہنماء ہے ان کا دلیرانہ اور بے باک قومی کردار قابل تحسین ہے بلوچ نسلیں اپنی تاریخ کے تمام ادوار میں اپنے قومی شہداء کو سرخ سلام و خراج تحسین پیش کرکے ان کی فکر و فلسفہ کے تسلسل کو برقراررکھتے ہوئے ایک آزاد بلوچ سماج کی تشکیل و تعمیر میں اپنی تمام صلاحتیں بروئے کار لائیں گے

ترجمان نے کہاکہ تمام شہداء کا کردار یکساں اور برابر ہے کوئی اصغر اور کوئی اعظم نہیں شہیدوں میں درجہ بندی غیر انقلابی سوچ ہے ترجمان نے کہاکہ شہداء کے لہو نے آزادی کی شعور کو پختہ کرکے جدوجہد میں نئی روح پھونک دی ہے ان کی مشن کی تکمیل ہر بلوچ پر فرض ہے بلوچ شہداء کے ہزاروں آرام گائیں گواہ ہے کہ آزادی کی تحریکوں کو طاقت اور جبر سے زمین بوس نہیں کیا جاسکتا ان کے مزاروں کے کتبہ ہزاروں سال تک آزادی اور رہنمائی کے علامت کے طور پر سر بلند رہیں گے شہید ہائی رئیسانی ہو یا شہید حمید ریکی یاطارق کریم و آغا عابد شاہ ہو انہوں نے آزادی کے کھلتے گواڑخ کو اپنے لہو سے سیراب کرکے ہمارے کاندھوں پر اپنے خون کا قرض چھوڑگئے جس کا نعم البدل صرف اور صرف قومی آزادی کا حصول ہے

ترجمان نے کہا کہ مادر بلوچ ایک بہادر اور شیرزال خاتوں تھیں جو بلوچستان کے آزادی کاعلم بلند کرتے ہوئے خاک وطن کو اپنی خوں کا نذرانہ دیکر ثابت کردی کہ بلوچ ماں بہنیں بھی آزادی کے صفوں میں اپنے بیٹوں اور بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ ہے ان کی شہادت بلوچ خواتین کے لئے ایک مشعل اور پیغام ہے کہ ایک ضعیف خاتون جس جذبہ اور ولولے کے ساتھ آزادی کی جدوجہد کے بیچ رہ کرغلامی کے بیڑیوں کو توڑنے کے لئے منظم انداز میں تحریک کے ساتھ رہ کر کامریڈ کم ال سنگ کی ماں کی مثالی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے اسی کاروان سفر میں موت کو گلے لگاتے ہوئے آزادی کا بیرک اپنے ہاتھوں سے گرنے نہیں دی شہید مادر بلوچ کا مثالی کردار ہمارے لئے ایک میراث اور مشعل راہ ہے مائیں جب آزادی کے حصول کے لیئے حوصلہ اور ہمت باندھتے رہے اور خود عملی طور پر بھی اس کا حصہ ہو تو ایسی تحریکیں کھبی سست روی کا شکار نہیں ہوتے بلکہ انہیں کمٹمنٹ اور جذبوں کی صورت میں طاقت اور توانائی ملتی ہے جب مائیں سربکف ہوکر جھانسی کی رانی کا کردار ادا کرتے ہوئے دشمن کے خلاف صف آراہ ہو گے تو کوئی بھی طاقت بلوچ قومی آزادی کو نہیں روک سکے گا

ترجمان نے کہاکہ بلوچ خواتیں شہید مادر بلوچ اور دیگر بلوچ حریت پسند خواتیں کی طرح براہ راست جدوجہد آزادی میں اپنا کردار ادا کرکے تحریک آزادی میں صف اول کے طور پر شامل ہوجائیں بلوچ خواتیں کو چاہیے کہ وہ دنیا کے دیگرآزادی کی تحریکوں میں خواتین کی کردار کا مشاہدہ کرکے جدوجہد کے لیئے ہراول دستے کا حصہ بنتے ہوئے اپنی بچوں کے تربیت میں آزادی کا درس شامل کرکے ریاست کے نصابی ثقافتی اور مادی یلغار کوروکنے کو اپنی قومی فرائض میں شامل کرے۔