بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی ایگریکلچر کالج کوئٹہ کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان ایگریکلچر کالج میں اساتذہ کی طلباء کے ساتھ نارواسلوک اور بد تمیزی قابل افسوس عمل ہے جو کسی استاد کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے طالب علموں کے ساتھ بد تمیزانہ رویہ روا رکھے کیونکہ استاد کی زمہ داری ہوتی ہے کہ وہ طالب علمون کی تربیت کر کے انہیں معاشرے کیلئے کار آمد بنائیں اور اگر یہی استاد اپنے طلبہ سے بدتمیزی سے پیش آئینگے تو تعلیمی اداروں کا ماحول خراب ہونے کے ساتھ ساتھ طلباء پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہین جن کی ذمہ داری انہی استادوں پر ہو گی۔انہون نے کہا کہ بلوچستان کے بیشتر تعلیمی ادارے پچھلے کئی عرصوں سے استادوں کے ناروا سلوک کی وجہ سے روز بروز ابتری کی جانب گامزن ہو رہے ہیں جو طلبہ کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے۔
بلوچستان کے تعلیمی اداروں کی تعلیمی ماحول کے فروغ میں کئی عرصوں سے اساتذہ کے رویئے رکاوٹ پیدا کرنے کا باعث بنے ہوئے ہیں، جس سے تعلیمی ماحول کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچستان ایگریکلچر کالج میں طلبہ تنظیمیں دو دن سے سراپا احتجاج ہیں اور کالج بند کیا ہوا ہے، جبکہ دوسری جانب ادارے کے سربراہ اس حوالے سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس سے مسئلہ مزید طول پکڑ سکتا ہے۔ لہذا سیکریٹری ایگریکلچر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لے کر مسئلے کو جلد از جلد حل کریں۔