پاکستان مقبوضہ بلوچستان کی سرزمین کو فائرنگ رینج کے طور پر استعمال کرکے سنگین جرائم کا ارتکاب کرچکا ہے
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ 28 مئی بلوچ قومی تاریخ میں ایک سیاہ دن کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ اس دن پاکستان نے بلوچ سرزمین پر اپنے ایٹمی ہتھیاروں کا تجربہ عین آبادی کے قریب کرکے بلوچ سرزمین کو کینسر جیسی موذی مرض اور دیگر مختلف بیماریوں کی آماجگاہ بنادیا ہے جس کے اثرات چاغی اور اسکے معلقہ علاقوں میں صدیوں تک برقرار رہیں گے۔پاکستان مقبوضہ بلوچستان کی سرزمین کو فائرنگ رینج کے طور پر استعمال کرکے سنگین جرائم کا ارتکاب کرچکا ہے لیکن عالمی اداروں کی خاموشی اور اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کی نااہلی نے بلوچستان میں ایٹمی اسلحہ کے استعمال کی پاکستان کو چھوٹ دیکر ایک سنگین انسانی المیہ کو جنم دیا ہے جس کا سدباب نہ کرنا ان اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ایٹمی تجربے سے ہونے والی تباہی نے چاغی اور اسکے گرد ونواح کے علاقے کے عوام کو شدید متاثر کیا ہے ایٹمی تجربے موسم میں تبدیلی کا باعث بنے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں گرمی کی شدت میں خاصا اضافہ ہوچکا ہے اور بارشیں نہ ہونے کے برابر ہے اور انسانی زندگی شدید بحرانی صورتحال سے دوچار ہے لیکن پاکستان اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے عالمی اداروں کو مثاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت بھی نہیں دیتی ہے۔
چاغی اور اسکے گردونواح کے علاقے کے عوام کا ذریعہ معاش مال و مویشی اور گلہ بانی ہیں لیکن ان دھماکوں کی وجہ سے مال و مویشی کی ہلاکت اور فصلوں کی تباہی نے عوام کو دو وقت کی روٹی سے بھی محروم کردیا ہے۔ بلوچستان کی سرزمین وسائل سے مالا مال ہے لیکن اس سرزمین کے عوام ریاستی قبضے کے بعد سے بنیادی سہولتوں سے یکسر محروم ہے اسکول، ہسپتال اور دیگر عوامی اداروں کا کوئی وجود نہیں بلوچستان کے وسائل کو استعمال کرکے بلوچ عوام پر بمبارمنٹ اور ایٹمی تجربات کرکے نسل کشانہ پالیسیوں کو بڑھاوا دیا جارہا ہے۔بلوچ عوام کی تباہی کو یوم تکبیر کا نام دینا اور اس پر جشن منانا اس بات کی غماز ہے کہ پاکستانی ریاست اور بلوچ عوام کے درمیان رشتہ صرف ظالم اور مظلوم کا ہے ۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ 28مئی کے حوالے سے بی ایس او آزاد کی جانب سے Bielefeld یونیورسٹی جرمنی میں آگاہی پروگرام منعقد کیا جارہا ہے اور تمام زونوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تمام زون یوم آسروخ کی مناسبت سے عوامی آگاہی ریفرنس کا انعقاد کریں جبکہ پر ایٹمی تجربے سے ہونے والی تباہی کو اجاگر کرنے کے لئے سوشل میڈیا میں بھرپور آگاہی مہم چلائی جائیگی۔