امریکی وزارت خارجہ میں سیاسی منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر برائن ہوک کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیر کے روز اپنے پہلے سرکاری خطاب میں ایران کے ساتھ نمٹنے کے لیے ایک نیا روڈ میپ پیش کریں گے۔ یہ روڈ میپ 2015ء میں طے پائے جانے والے جوہری معاہدے سے امریکا کی علاحدگی کے بعد سامنے آ رہا ہے۔
برائن ہوک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ وزیر خارجہ بنیادی طور پر ایک سفارتی روڈ میپ پیش کریں گے جس کا مقصد ایک نیا سکیورٹی ڈھانچہ یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے مختصر طور پر بتایا کہ یہ حکمت عملی جوہری معاہدے کے از سر نو جائزے کے سلسلے میں ہے جس کے ذریعے بعض اہم امور سے متعلق اندیشوں سے نمٹا جائے گا۔ ان امور میں ایرانی بیسلٹک میزائل پروگرام، خطّے بالخصوص شام اور یمن میں ایران کی جانب سے خانہ جنگی بھڑکانا اور معائنے کے نظام کی بہتری شامل ہے۔
سیاسی منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر نے باور کرایا کہ امریکا یورپی ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اپنے جرمن، فرنچ اور برطانوی ہم منصبوں کے ساتھ کثیر رابطے کیے تا کہ معاہدے پر نظر ثانی کی جائے۔
برائن ہوک کے مطابق “ہماری کوششوں کا مقصد ایران کا برتاؤ تبدیل کرنے کے لیے اس پر ہر ممکن دباؤ ڈالنا اور ایک نئے فریم ورک کے لیے مساعی ہیں جن کے ذریعے ہمارے اندیشے دور ہو سکیں”۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے اختتام پر اُن مواقع کی جانب اشارہ کیا جن کا مقصد ایران کے خطرات اور خطّے کو غیر مستحکم کرنے کے حوالے سے تہران کے تصرفات کا مقابلہ کرنا ہے۔