افغانستان : فراہ صوبے میں لڑائی، تعلیمی ادارے بند، شہری محفوظ مقامات پہ منتقل

255

افغانستان کے صوبے فراہ میں منگل پندرہ مارچ سے سلامتی کی صورت حال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے۔ طالبان کی پسپائی اور پھر حملے کے بعد عام شہریوں نے محفوظ مقامات کی جانب منتقلی شروع کر دی ہے۔

افغانستان کے مغربی صوبے فراہ کی صوبائی حکومت نے سینکڑوں اسکولوں کو فوری طور پر بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اسکولوں کی بندش کی وجہ طالبان عسکریت پسندوں کی حکومتی فوج کے ساتھ شدید لڑائی کا سلسلہ ہے۔ طالبان شدت پسند فراہ صوبے کے اسی نام کے دارالحکومت پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔ اس صوبے میں گذ شتہ کئی ماہ سے سلامتی کی صورت حال بہت زیادہ خراب ہو چکی ہے۔

صوبائی حکومت کے اعلان کے مطابق بند کیے جانے والے تعلیمی اداروں کی تعداد 411 بتائی گئی ہے۔ اس میں 379 پرائمری اسکول ہیں جبکہ 32 ہائر سيکنڈری اسکول ہیں۔ ان کے علاوہ اساتذہ کی تربیت کا ایک مرکز بھی بند کر دیا گیا ہے۔ ان اسکولوں کی بندش سے ایک لاکھ چالیس ہزار طلبا متاثر ہوئے ہیں۔ تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان فراہ صوبے کے محکمہٴ تعلیم کی جانب سے کیا گیا۔

پندرہ مئی کو طالبان شدت پسندوں نے فراہ صوبے کے دارالحکومت پر مختلف اطراف سے چڑھائی کی تھی۔ اس حملے کو حکومتی فوج نے پسپا کر دیا لیکن دو روز بعد عسکریت پسندوں نے ایک مرتبہ پھر حملہ شروع کیا تھا۔ اس حملے میں طالبان کا فوکس پولیس ہیڈکوارٹر کی عمارت اور ایک جیل کو توڑنا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس جیل میں طالبان کے کئی قیدی مقید ہیں۔ ابھی تک دوسرے حملے کو پسپا کرنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ شدید لڑائی جاری ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے مختلف مقامات پر مختلف دہشت گردانہ واقعات میں ڈیڑھ درجن انسانی جانوں کے ضياع کا بتایا گیا ہے۔ افغان ذرائع نے بتایا ہے کہ چار مختلف صوبوں میں کیے جانے والے حملوں میں اٹھارہ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ تمام حملے طالبان عسکریت پسندوں نے کیے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد چونتیس بتائی ہے۔

یہ حملے غزنی، بغلان ، قندھار اور اُرُوزگان صوبوں میں کیے گئے۔ عسکریت پسند کئی چیک پوسٹوں کو روندنے میں بھی کامیاب ہوئے۔ غزنی میں حملے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپ میں پچیس جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔

1 COMMENT

  1. The Balochistan Post is one of the most popular and comprehensive source of daily news of what happening in Balochistan as well as covering the whole of the world. Despite the fact that that the terrorist State of Pakistan army’s censorship; Balochistan Post’s active corespondents manage to dig out the latest news and enrich the knowledge of it’s readers all over the world; for which your Staff deserve all praise & encouragements.

Comments are closed.