اسلام آباد: لاپتہ سندھی کارکنوں کی بازیابی کےلئے بھوک ہڑتال، منظور پشتین کا اظہار یکجہتی

295

مہران اسٹوڈنس کونسل (کیواے یو) کی جانب سے سندھ سے گمشدہ افراد کی بازیابی کے لئے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ قائم، پی ٹی ایم رہنما منظور پشتون کی اظہار یکجہتی
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والے رپورٹ کے مطابق  سندھ  سے ریاستی اداروں کے ہاتھوں ۶۰ سے زائد لاپتہ سندھی قومپرست کارکنان ،ادیب ، قلمکار ، پبلیشرز ، صحافیوں اورطالب علموں  کی بازیابی  کے لئے جناح یونیورسٹی میں  سندھی طلباء  تنظیم مہران اسٹوڈنس کونسل نے 22 مئی سے پریس کلب اسلام آباد کے سامنے 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتالی کپمپ لگادی ہے ۔

کیمپ کی  رہنمائی ثناء اللہ امان چانڈیو ، اعجاز چانڈیو ، وقار واہوچو ، سلام تنیو ، امر حسیب پنھور ، صدام مگسی ، مہتاب چانڈیو ، شمس چانڈیو ، فہد حسین بھن اور دیگر سندھی طلباء کررہے ہیں ۔

لاپتہ سندھیوں کی خاطر لگائے گئے کیمپ میں اظہار یکجہتی کےلئے بلوچ اور پشتون طلباء بھی شامل ہوگئے ہیں۔

طلباء کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں سندھ بھر سے لاپتہ ہونے والے ۶۰ سے زائد قومپرست کارکنان ، ادیب ، قلمکار ، پبلشر ، صحافیوں اور شاگردوں کو رہا  کیا جائے ۔

جبکہ دوسری جانب احتجاجی کیمپ میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین نےبھی  اظہار یکجہتی کیا۔

کیمپ میں منظور پشتین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھی ، بلوچ اور پشتونوں کا دکھ  درد ایک جیسا ہے۔

انہوں نے کہا  ظلم و زیادتی کے خلاف سب مظلوم قوموں کو مل جل کرلڑنا ہوگا ۔

منظور پشتین نے مطالبیہ کیا کہ سندھ سے اٹھائے گئے سارے گمشدہ افراد کو رہا کیا جائے۔

جبکہ  دوسری جانب کیمپ پہ موجود رہنما ؤں نے لائیو اسٹریم میں کہا ہے رینجرز ، پولیس اور سول کپڑوں میں ملبوس ریاستی ادارے کیمپ کو ختم کرنے کے لیئے دھمکیاں دے رہے ہیں۔