یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجُمان مزار بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بمبور اور گردنواح کے علاقوں میں فورسز پر متعدد حملوں کی تفصیل جاری کردی
ترجمان نے کہا کہ 12 ا پریل کو بمبور کے علاقے میں فورسز کے سات گاڑیوں کے قافلے کو سرمچاروں نے نشانہ بنایا ، جس کے نتیجے میں پانچ گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئے اور گاڑیوں میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہوگئے جن میں ایک غیر مُلکی ( چینی ) انجینئر بھی شامل تھا
جبکہ اُسی دن ایک دوسرے حملے میں کرمووڈھ کے مقام پہ فورسز کے دوسرے قافلے کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا ۔
ریموٹ کنٹرول بم کی زد میں آکر ایک گاڑی مکمل طور پہ تباہ ہوگیا ۔ جس میں سوار تمام اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ تیرہ اپریل کو بمبور ہی کے علاقہ میشانی آف کے مقام پہ فورسز کو سرمچاروں نے گھیرے میں لے کر دو بدو لڑائی میں قابض فورسز کے دس اہلکاروں کو ہلاک کیا اور متعدد اہلکار کو زخمی کیا
ترجمان نے مزید کہا کہ پندرہ اپریل کو ثوریں کور اور پرہ پُشت کے مقامات پہ پاکستانی فورسز پہ حملے کیے
ثوریں کور کے مقامات پہ چھ اہلکاروں کو سرمچاروں نے ہلاک کیا، جبکہ پرہ پُشت کے ہی مقام پہ میجر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوگئے اور نو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ۔
ترجمان نے کہا کہ سولہ اپریل کوچبٹانی جاور کے مقام پہ بلوچ ریپبلکن آرمی کے سرمچاروں کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرکے پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا جبکہ 18 اپریل کو پراک کے مقام پہ سنائپر سے حملہ کر کے پاکستانی فورسز کے دو اہکاروں کو ہلاک کیا اسی ترجمان نے مزید کہا کہ 20اپریل کو ہوری کے مقام پہ سرمچاروں نے گھات لگا کر قابض پاکستانی فورسز کے سات اہلکاروں کو ہلاک کردیا