بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ نوازشریف کو نکالنا جمہوریت کے خلاف عمل تھا مگر بلوچستان کے زیادتیوں پر جب میاں صاحب سے بات ہوتی تو وہ کہتاکہ صبر کرو اب جب اس کو نکالا گیا تو چھلانے لگا ہے کبھی عدلیہ کو تو کبھی فوج کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے۔
یہ بات انہوں نے صنعتی شہر حب میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ مگر ہم سمجھتے ہیں کہ میاں صاحب کے اپنے اعمال کی وجہ سے اس کے ساتھ ہوا اب ہم اسے مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بھی صبر کریں، بلوچستان کے ترقی فائلوں سے باہر نہیں ، سوئی، سیندک، ریکوڈک کے نام پر ترقی کا دھوکہ تو ہم دیکھ چکے اب گوادر کے نام پر ہمیں ترقی دینے کے دعوے کیئے جارہے ہیں جو کہ ہمارے ساحل و وسائل پر قبضہ کرنے کی سازش ہیں نام بلوچوں کا ہے مگر مستفید دوسرے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ یہ ترقی ہے کیا چیز ہم اسلام آباد والوں اور بلوچستان کو ترقی دینے کے دعویداروں سے کہتے ہیں کہ پہلے ہمیں سمجھایا جائیں ترقی کس کو کہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت کے سابق کرتا دھرتاوں نے چند ماہ کی اقتدار کے بدلے ہمارے ساحل وسائل کو تو لکھ کر دے دیا ہے، انہوں نے کہاکہ ستر سال سے نمائندگی کرنے والوں نے عوام کو تو کچھ نہیں دیا بلکہ خود ترقی کرتے نظر آ رہے ہیں بلوچستان کو حقوق دلانے کے لئے حقیقی جمہوری، سیاسی قوت کی ضرورت ہے جو بی این پی کی شکل میں جدجہد کررہی ہے نئی پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی تشکیل کردہ ہے ہر پانچ سال بعد مداری ایک نئے انداز میں لوگوں کو ٹھگانے آتے ہیں ہر بار نئی ٹوپی پہن کر آتے ہیں
،انہوں نے کہاکہ ہم اتنے کپڑے نہیں بدلتے جتنے لوگ پارٹیاں بدلتے ہیں اقتدار کے مزے اڑانے والوں نے مشکل وقت پر پارٹیاں تبدیل کردی، ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا سیزن آنے والا ہے اقتدارکی حصول کے دوڑ میں شامل سب ہونگے ہرکوئی زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کریگا۔
انھوں نے کہاکہ بلوچستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر حب کھنڈرات کی شکل اختیار کرچکا ہے حب اور لسبیلہ سے کامیاب ہونے والوں نے ستر سالوں سے یہاں کے عوام کو پینے کا پانی، صحت، تعلیم اور سڑک جیسی سہولتیں نہیں دے سکی تو وہ لوگوں کو روز گار، ترقی اور جدید سہولیات کیا دین گے حب شہر کی زبوحالی دیکھ کر حیرانگی ہو رہی ہے کہ یہاں کے ایم پی اے، ایم این اے اور میونسپل کارپوریشن کے فنڈز کہاں جا رہے ہیں، عوام کو اپنے نمائندوں سے پوچھنا چاہئے کہ وہ ان کے لئے کیوں کچھ نہیں کر پارہے ہیں خود تو وہ اپنی ترقی اور اپنے بچوں کو خوشحال رکھنے کے لئے ہر بار پارٹیاں تو بدل لیتے ہیں کبھی کس جھنڈے کے نیچے ہے تو کبھی کس کے کبھی کس انتخابی نشان پر الیکشن لڑتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہونے والی نا انصافی اور پسماندگی کے خاتمے کے لئے با اختیار اقتدار چاہئے ،انہوں نے کہاکہ انکی پارٹی عام انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی