لندن میں دولت مشترکہ (CHOGM) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی جانب سے برطانیہ پارلیمنٹ کی عمارت پر ڈیجیٹل پروجیکٹر اسکرین کے ذریعے سلوگن درج کیے گئے، اجلاس میں دولت مشترکہ میں شامل 53 ممالک کے سربراہان، کاروباری شخصیات اور اعلُٰی حکومتی شخصیات شرکت کررہے ہیں۔
ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کی جانب سے دولت مشترکہ سربراہان سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پاکستان سے انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کے رہنما بہاول مینگل نے کہا کہ برطانیہ پارلیمنٹ پر ڈیجیٹل اسکرین کے ذریعے سلوگن کا مقصد دولت مشترکہ سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں اور عالمی کاروباری رہنماؤں کا توجہ بلوچستان میں جاری پاکستانی فوج اور ریاست کی جانب سے بلوچوں پر روا رکھے گئے مظالم اور انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرانا مقصود ہے تاکہ دنیا کو پاکستان کے اصل چہرے سے آگاہ کرسکیں کہ پاکستان کس طرح بلوچستان میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صورتحال کئی دہائیوں سے انتہائی خراب ہے۔ ہزاروں بلوچ نوجوان، بزرگ، بچے اور خواتین لاپتہ ہیں اور سینکڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتارا گیا ہے ،ہم عالمی براداری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم کا نوٹس لیکر پاکستان کے اِن جرائم کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائیں۔
یاد رہے اس سے قبل بھی ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن کیجانب سے برطانیہ، امریکہ اور سوئٹزرلینڈ میں فری بلوچستان مہم چلاکر دنیا کی توجہ بلوچستان کی جانب مبذول کراکے عالمی طاقتوں سے بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف آواز اُٹھانے کی اپیل کی گئی تھی اور فری بلوچستان مہم کو دنیا بھر میں بھر پور پزیرائی حاصل ہوئی اور یہ عالمی مہم لاکھوں لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔