پنجگور : درجنوں سکول بند، اساتذہ غائب

260

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سیکڑوں طلبا و طالبات زیورِ تعلیم سے محروم، درجنوں اسکول بند پڑے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی عدم توجہی اور
ان کی لاپروائی کی وجہ سے اسکولوں کی مرمت کے تمام فنڈز خرد برد ہو رہے ہیں۔ مختلف ہائی اسکولز کلسٹر پروگرام کو مالِ غنیمت سمجھ کر ہڑپ کر رہے ہیں۔

تعلیمی ایمرجنسی لانے والوں نے اسکولوں کے نظام کو تباہ کر دیا ہے۔ خدابادان ، سراوان، گرمکان ، سریکوران ، وشبود، سوردو، عیسئی، چتکان کے متعدد اسکول زمیں بوس ہونے کی وجہ سے ان پر قبضہ گیری کا خدشہ ہے۔

والدین نے میڈیا آفس آ کر اپنا درد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پنجگور کی تعلیم روز بہ روز تباہی کی جانب رواں ہے، جس کے ذمہ دار تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا جھوٹا دعوے دار محکمہ ایجوکیشن پنجگور ہے۔ جس کے حکام اپنے بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں داخل کراتے ہیں اور غریبوں کے لیے تعلیمی راہیں بند کر کے اسکول بند کیے ہوئے ہیں۔

پنجگور کے سیکڑوں ٹیچرز اسکولوں کی ڈیوٹی سے غائب ہیں۔ وہ کہاں ہیں؟ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

انہوں
نے چیف سیکریٹری تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا نوٹس لیں۔