پشاور کے رنگ روڈ پر ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع اور قبائلی علاقوں سے قافلے پہنچے ہیں۔
جلسے میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہے جب کہ سیکڑوں لاپتا افراد کے لواحقین بھی جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صوبے کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں اور ڈاکٹروں، وکلا اور طلبہ تنظیموں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی انجمنوں کے رہنماؤں کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
اس تحریک کے سربراہ منظور پشتین کا کہنا ہے کہ ان کی یہ تحریک پاکستان میں آباد پختونوں کے ساتھ سکیورٹی اداروں کے نامناسب سلوک ، ان کی زندگیوں کے تحفظ، لاپتا نوجوانوں کی واپسی اور قبائلی علاقہ جات میں سکیورٹی اداروں کے کردار کے خلاف ہے۔
منظور پشتین کا الزام ہے کہ پاکستان کے مقتدر ادارے ان کی تحریک سے خائف ہیں اور انہیں دھمکیاں بھی ملتی رہتی ہیں لیکن وہ اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔