سیندک و نوکنڈی کے ہسپتالوں میں ادویات کا فقدان

708

نوکنڈی سول ہسپتال ادویات کا فقدان ، لوگوں بازار سے دوا خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ نوکنڈی کے مطابق نوکنڈی تحصیل جس کی ملحقہ آبادی پچیس ہزار پر مشتمل ہے جس میں کئی ملحقہ علاقے یونین کونسل جھلی راجے گوالشتاپ عیسیٰ طاہر گون شیرو؛ ریکوڈک دوربن چاہ اُمئے مشکیچاہ و دیگر دیہی علاقے ہیں ساتھ ہی تفتان کے ملحقہ علاقوں تالاب وش آپ سیندک کچاو سرزئے رباط لشکری آپ بیدوک کے لوگ بھی علاج معالجے و ایمرجنسی کی صورت میں آر ایچ سی نوکنڈی کا رُخ کرتے ہیں مگر اتنی بڑی آبادی کے لیے سول ہسپتال کے بجائے آر ایچ سی موجود ہے جہاں نہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر موجود ہیں نہ لیڈی ڈاکٹر جبکہ اکثر خواتین زچگی کے دوران جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں اور تحصیل نوکنڈی میں زچگی کے دوران اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے

سونے چاندی سونے کی سرزمین نوکنڈی جہاں سے ریکوڈک جو دنیا کی تسیری بڑی معدنی ذخیرہ ہے ساٹھ کلومیٹر پر واقع ہے جبکہ سیندک محض ایک سو بیس کلومیٹر پر واقع ہے سیندک جہاں سے روزانہ منوں ٹن کے حساب سے سونا چاندی تانبے کے بلاک نکالی جارہی ہیں جن کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اربوں ڈالر ہے مگرنوکنڈی ہیسپتال میں ایک پیناڈول کی گولی تک موجود نہیں۔

اسی طرح تفتان بارڈر سے تجارت و ٹرانزٹ کی۔مد میں سالانہ سو ارب روپے ریونیو مل رہا ہے مگر یہاں کے لوگ بے بسی لاچارگی کسمپرسی کہ عملی تصویر ہیں

دنیا کی سب سے بڑی سونے کی کان سیندک سترہ۔سال سے نوکنڈی کو ہسپتال ڈاکٹر اور چند میڈیسن نہ دے سکا ماڈل ہسپتال و صحت کی سہولیات بڑی دور کی بات ہے

نوکنڈی درکنار سیندک کے باسیوں کے لیے کوئی ہسپتال و لیڈی ڈاکٹر موجود نہیں جب کہ کوئی بھی ملٹی نیشنل کمپنی کسی بھی علاقے میں کام کرتی ہے تو سوشل رائٹس تعلیم پانی بجلی ماحولیات و وائلڈ لائف کا تحفظ اُس کمپنی کی ذمہ داری بنتی ہے

دادا خدا بلوچ جو کہ اُمئے ریکوڈک کا مقامی باشندہ ہے انہوں نے کہا کہ اُن کے بچے بیمار ہیں انہیں علاج کے لیے آر ایچ سی نوکنڈی لایا ہوں مگر یہاں مجھے پرچی تمھا کر بازار کا رستہ دکھایا جارہا ہے میرے پاس پیسے نہیں ہیں کہ ادویات و انجیکشن خرید سکوں اور اپنے بچوں کو تڑپتا دیکھ نہیں سکتا

ہسپتال میں آگر چند ڈبے ادویات کے موجود ہیں تو وہ ہمیں نہیں دئیے جارہے بلکہ بااثر افراد میں رات کہ تاریکی میں پلاسٹک کے تھیلوں میں پہنچائی جاتی ہیں جبکہ نام ہم غریبوں کا لیا جارہا ہے کہ یہ میڈیسن غریب لوگوں لے لیے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بغیر بنیادی  سہولیات کے زندگی گزار رہے ہیں کوئی ہے جو ہماری دادرسی کرے

انہوں نےحکام بالا  سے اپیل کی کہ وہ نوکنڈی آر ایچ سی کی حالت زار کا نوٹس لیکر ہم غریبوں  کو انصاف دلائیں