سعودی عرب میں حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ عسير میں چیک پوسٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں چار سکیورٹی اہلکار ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیک پوسٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں تین اہلکار موقعے پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے بتایا کہ’ حکام اس جرم میں ملوث متعدد مشتبہ افراد کو شناخت کرنے میں کامیاب ہو گئے اور ان میں سے دو کو گرفتار کیا گیا ہے اور یہ دونوں سعودی شہری ہیں۔
سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس واقعہ میں کون ملوث تھا اور نہ ہی مشتبہ افراد کی شناخت کو ظاہر کیا گیا ہے۔
ایس پی اے تیسرے مشتبہ سعودی شخص نے فرار ہونے کی کوشش کے دوران فائرنگ کر کے چوتھے اہلکار کو ہلاک کر دیا جبکہ چار اہلکار زخمی ہو گئے۔
عرب نیوز نے سعودی وزارتِ داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد پولیس نے حملہ آوروں کا پیچھا کیا۔
اس جوابی کارروائی کے نتیجے میں دو مشتبہ حملہ آور پکڑے گئے جبکہ تیسرا حملہ آور مارا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق چیک پوسٹ پر حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب سعودی عرب ہمسایہ ملک یمن کی جنگ میں پھنسا ہوا ہے اور صوبہ عسیر کی سرحد یمن سے ملتی ہے۔
گذشتہ نومبر میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دہشت گردی کے خلاف 40 اسلامی ممالک کے اتحاد کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس وقت تک دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے جب تک ان کا دنیا سے صفایا نہیں ہو جاتا۔
گذشتہ برس ہی سعودی شہر جدہ میں ایک شاہی محل کے باہر فائرنگ کے واقعے میں دو سکیورٹی گارڈز ہلاک اور تین دیگر محافظ زخمی ہو گئے تھے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک 28 سالہ شخص ڈرائیو کرتا ہوا جدہ کے ‘السلام محل’ کے دروازے تک پہنچ گیا اور اس نے سکیورٹی پر تعینات محافظوں پر گولیاں چلائیں۔
اس سے کچھ عرصہ پہلے مشرقی شہر قطیف میں خود ساختہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔