دی بلوچستان پوسٹ کے چیف ایڈیٹر میران مزار نے ادارے کی جانب سے ایک وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دی بلوچستان پوسٹ اپنے قیام سے لیکر ابتک پیشہ ورانہ طریقے سے اپنی صحافتی ذمہ داریاں غیرجانبداری کے ساتھ نبھاتا رہا ہے۔ ہم ہر مثبت تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے، اسکا ادارجاتی سطح پر تجزیہ کرکے مزید بہتری لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
گذشتہ دن بلوچ طلباء تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ “دی بلوچستان پوسٹ نے 27 مارچ کو کابل میں منعقدہ ایک پروگرام کے حوالے سے بی ایس او آزاد کے نام سے ایک بیان بغیر اجازت جاری کیا ہے، جس کا بی ایس او آزاد سے کوئی تعلق نہیں۔”
اس حوالے سے ہم وضاحت دینا چاہتے ہیں کہ دی بلوچستان پوسٹ نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے نام سے بغیر اجازت کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس حوالے سے ہم توقع رکھتے ہیں کہ ایک ذمہ دار اور تعلیم یافتہ ادارہ ہونے کے حیثیت سے بی ایس او آزاد اس امر سے بخوبی واقف ہوگا کہ آزادانہ رپورٹنگ اور پریس ریلیز یا بیان میں ایک واضح فرق ہوتا ہے، بی ایس او آزاد نے جس خبر کا حوالہ دیا ہے وہ ایک منعقدہ پروگرام کی رپورٹنگ ہے، نا کہ پریس ریلیز یا بیان اور کسی میڈیا ادارے کو کسی ایونٹ کی آزادانہ رپورٹنگ کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، یہ بنیادی آزادی صحافت ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نے 27 مارچ کو کابل میں ایک منعقدہ پروگرام کی آزادانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے، اس میں بی ایس او آزاد کا نام شامل کیا تھا، اس رپورٹنگ کی بنیاد منتظمین کی جانب سے بی ایس او آزاد کے ” لوگو” اور نام کا استعمال تھا۔
باوجود اس امر کے، جب اس حوالے سے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی جانب سے اعتراض سامنے آیا، تو دی بلوچستان پوسٹ نے فوراً تصحیح کرتے ہوئے مذکورہ خبر سے بی ایس او آزاد کا نام خارج کردیا۔
ہم اس بابت مزید وضاحت دینا چاہتے ہیں کہ دی بلوچستان پوسٹ کو تادم تحریر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی جانب سے کوئی بھی رسمی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے، ہمیں اس اعتراض کا علم میڈیا میں جاری بی ایس او آزاد کے پریس ریلیز سے ہوا۔
ہم بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد جیسے ذمہ دار طلباء تنظیم سے یہ توقع اور امید رکھتے ہیں کہ وہ کسی شکایت کی صورت میں ادارے سے رسمی طور پر ادارے کے فیسک بک پیج یا ادارے کے ای میل ایڈریس editor@thebalochistanpost.com پر رابطہ کرتے، جو اس بابت نہیں کی گئی، ورنہ ایک معمولی غلط فہمی پر ایک تنظیم کو پریس ریلیز جاری کرنے کی چنداں ضرورت نہیں پڑتی اور بی ایس او آزاد کے تحفظات کا فوراً تدارک کیا جاتا۔
ہم امید رکھتے کہ آئیندہ کسی بھی فرد یا تنظیم کو ہمارے ادارے کے کسی خبریا رپورٹ پر تحفظات ہوں، کاپی رائٹ کا مسئلہ ہو یا دوسرے مسائل کے بابت رابطے کی ضرورت پیش آئے، تو وہ وضع کردہ طریقے کے مطابق، پیشہ ورانہ طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے، اداراجاتی سطح پر دی بلوچستان پوسٹ کے آفیشل فیس بک پیج یا ای میل ایڈریس پر ادارے سے رابطہ کرے۔ رسمی رابطے کے بغیر کوئی شکایت درخور اعتناء نہیں ٹہرے گی۔