بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزئشن کراچی یونیورسٹی کا بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں ضم

426

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں بلوچ طلبہ کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزئشن کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔

مشترکہ اجلاس میں بی ایس ای او کے چئیرمین اور ممبران نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ذمہ دارہان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس ای او کو ایکشن کمیٹی میں ضم کرنے کا اعلان کیا جو ایک خوش آئیند عمل ہے۔

مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس ای او کے چئیرمین فرید بلوچ نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچ طلبہ کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیم ہے جو پسماندگی کا شکار بلوچستان کے طلبہ کے حقوق کی ترجمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کا فیصلہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جدوجہد کو دیکھ کر باہمی صلح و مشورہ سے کیا۔

رشید کریم بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بی ایس ای او کے کابینہ اور اسکے ممبران کے بے حد مشکور و ممنون ہے جس نے ہماری تنظیم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انضمام کا فیصلہ کیا جو ایک خوش آئیند عمل ہے اس انضمام کا کراچی یونیورسٹی کے طالب علموں پر مثبت اثر پڑیگا اور طلبہ کے حقوق کے لئے جدوجہد میں تیزی آئے گی۔

ترجمان نے کہا کہ اجلاس کے آخری مراحل میں بی ایس ای او کے چئیرمین نے اپنی کابینہ کو تحلیل کرکے ممبران سمیت بی ایس اے سی میں شمولیت اختیار کرلی چئیرمین رشید کریم بلوچ اور جنرل سیکرٹیری غنی بلوچ نے کراچی یونیورسٹی میں بی ایس اے سی کی یونٹ آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں شمولیت کرنے والے کراچی یونیورسٹی کے تمام طالب علموں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں بلوچ حقوق کے لئے جدوجہد کرنے کے لئے انضمام کا فیصلہ ایک خوش آئیند فیصلہ ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ کراچی یونیورسٹی یونٹ کے ذمہ دارہان اپنے تجربے اور عمل سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جدوجہد کا دائرہ وسیع کرکے بلوچ طلبہ کے حقوق کی جدوجہد میں تیزی لائیں گے اور بلوچ طالب علموں کو تحقیق و تخلیق کی جانب راغب کرنے میں فعال کردار ادا کرینگے۔