بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے ، پنجگور پروم کے اسکول کھنڈرات میں تبدیل

330

بی این پی عوامی پنجگور تحصیل پروم نے اپنے جاری کردہ  بیان میں کہاہے کہ تحصیل پروم کے اسکولز ٹیچرز اور ایجوکیشن افسران کی عدم توجہی کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کئی اسکولوں میں بااثر شخصیت نےانہیں بطور اپنے حیوانوں کے لئے کا محفوظ جگہ بنالیا ہے۔

انہوں نے کہاہے کہ درجنوں ٹیچرز اپنے اسکولوں سے کئی سالوں سے غیر حاضرہیں کئی ٹیچرزتو پنجگور اور کئی ٹیچرزکوئٹہ میں اپنی نجی کاروبار چلا  رہے  ہیں اور یہاں کے سینکڑوں بچے زیور تعلیم سے یکسر محروم ہوچکے ہیں اور ایجوکیشن افیسر نوٹس لینے کےبجائے انہیں پوچھتا تک نہیں کہ وہ کہاں ہے لیکن انکے تنخواہ جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے کے لاگت سے بننے والے اسکولوں کے بلڈنگ اور چار دیواری زمین بوس ہورہے ہیں جبکہ متعدد اسکول نشے  کے عادی افراد کے اڈے بن چکے ہے  اور اس کا  ذمہ دار ٹیچرزاور ایجوکیشن افیسر پنجگور ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کئی بار ان مسائل کے حوالے سے ذمہ داروں کو آگاہ کیا لیکن اس مسلے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم چیف سیکریٹریبلوچستان، سیکریٹری تعلیم اورچیف جسٹس بلوچستان سے اپیل کرتے ہیں کہ تعلیمی اداروں کی فعالی اور ٹیچرز کی غیر موجودگی کانوٹس لیں۔