ونی منڈیلا81برس کی عمرمیں انتقال کرگئیں۔انہیں جنوبی افریقا میں نسل پرستی کے خلاف تاریخی جدوجہد کے ایک اہم کردار کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ انقلابی رہنما نیلسن منڈیلا کی سابق اہلیہ تھیں۔وہ 1936 میں ایسٹرن کیپ میں پیدا ہوئی تھیں۔ان کا اصل نام ونی مادِکیزیلاتھا۔
ایک زمانہ تھا جب یہ جوڑاجنوبی افریقا کی اس وقت کی نسل پرستانہ حکومت کے خلاف طویل جدوجہد کی علامت بن گیا تھا۔ونی کی نیلسن منڈیلا سے ملاقات 1950 ءکی دہائی میں اس وقت ہوئی جب وہ سوشل ورکر کی حیثیت سے کام کر رہی تھیں۔ان کی شادی 38 برس تک قائم رہی، تاہم اس دوران تین عشروں تک منڈیلا پابندِ سلاسل رہے۔
1962ء میں نیلسن منڈیلا کی گرفتاری کے بعد ونی نے اپارتھائیڈ کے خلاف آزادی کی تحریک جاری رکھی۔یہی وجہ تھی کہ افریقی عوام کی طرف سے انہیں بے پناہ محبت ملی۔انہیںپیار سے “اماما وے تھو” یعنی مادرِ ملت کہا جاتا تھا۔
تاہم یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ نیلسن منڈیلا کی طویل نظربندی کے برسوں میں ونی کی شہرت قانونی اور سیاسی طور پر داغ دار ہونا شروع ہو گئی تھی اور بالآخر منڈیلا اور ونی کے راستے الگ ہو گئے۔1996ءمیں دونوں کے درمیان طلاق کے باوجود ونی نے منڈیلا کا نام اپنے ساتھ جوڑے رکھا اور منڈیلا کےانتقال تک ان کے ساتھ تعلق ختم نہیں کیا۔
ونی منڈیلا کی زندگی اور جدوجہد پر ’ونی منڈیلا ‘ کے نام سے ایک فلم بھی بنی ہے ۔جس میں ہالی وڈ اداکارہ جینیفر ہڈسن نے ونی کا کردار ادا کیا ہے۔ فلم میںان کی زندگی اورسیاسی جدوجہد کی کہانی دکھائی گئی ہے۔ یہ اکیلی خاتون کی جدوجہد ہے جو اپنے شوہر کی عمر قید کے دوران اس کے مشن کو لے کر چلتی ہے اور اپنی قوم کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔فلم میں نیلسن منڈیلا کا کردار اداکار ٹیرنس ہاورڈ نے ادا کیا ہے۔