ستائیس مارچ 1948 کو بلوچستان پر قبضے کا دن تسلیم نہیں کرتا۔ براہمداغ بگٹی

718

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا نمائیندے کے مطابق بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ٹوئیٹ پیغامات میں کہا ہے کہ ان کی جماعت بلوچ ریبلکن پارٹی 27 مارچ 1948 کو بلوچستان پر قبضے کا دن تسلیم نہیں کرتے۔

براہمداغ بگٹی نے مزید کہا ہے کہ 27 مارچ 1948 کو پاکستان نے محض بلوچستان کے ایک ریاست، ریاست قلات پر جبری طور پر قبضہ کیا تھا جبکہ  باقی ریاستوں اور بلوچستان کے قبائلی علاقوں نے پاکستان سے بالرضا الحاق کیا تھا۔ لہٰذا یہ کہنا غلط ہے کہ 27 مارچ کو پورے بلوچستان پر قبضہ ہوا۔

براہمداغ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان سے الحاق کے بعد ہمارے آب و اجداد نے ہمیشہ بہت کوشش کی کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہ سکیں، پوری بلوچ قیادت نے کسی نا کسی وقت پاکستان  کے اندر رہتے ہوئے، بلوچ حقوق کیلئے جدوجہد کی ہے لیکن بلوچوں کو مسلسل ایک کالونی کی طرح رکھنے اور انکے ساتھ روا رکھے نا انصافیوں کی وہ سے اب بلوچ پاکستان سے آزادی چاہتے ہیں۔

براہمداغ نے مزید کہا کہ یہ بالکل غلط ہے کہ صرف قلات پر پاکستانی قبضے کو پورے بلوچستان پر قبضہ کہا جائے اور اس آزادی کی بحالی کی مانگ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ بلوچستان کو مختلف حصوں میں بانٹنا ہے۔ جو ہمیں قبول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد درست اعدادو شمار پر منحصر ہے اور ہم غلط حقائق کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں، اس سے بلوچ تحریک کو گزند پہنچتی ہے۔

 

یاد رہے گذشتہ سات عشروں سے بلوچستان کی تمام قوم پرست جماعتیں 27 مارچ 1948 کو بلوچستان پر پاکستانی قبضے کے دن کے طور پر مناتے ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی آزادی پسند رہنما اس دن کو بلوچستان پر قبضے کے دن کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار کررہا ہے۔