دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی آمدہ اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے تین مارچ کو سہ پہر چار بجے کے وقت نامعلوم مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر ایک اور بلوچ نوجوان کو مینار چوک کے نزدیک سے اغواء کرلیا۔
مزید معلومات کے مطابق لاپتہ بلوچ نوجوان کی شناخت سدھیر ولد امین کے نام سے ہوئی ہے، جو بنیادی طور پر بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کولواہ کا رہائشی ہے، جو اپنے دوست الطاف کے ہمراہ اغواء ہوئے تھے۔ الطاف کو اگلے روز رہا کردیا گیا تھا جبکہ سدھیر تاحال لاپتہ ہیں۔
عینی شاھدین کے مطابق اغواء کار سادہ لباس میں ملبوس تھے اور انہیں فرنٹیئر کور کی سیکورٹی حاصل تھی، جس کے بنا پر الزام پاکستانی خفیہ اداروں پر لگایا جارہا ہے۔
یاد رہے بلوچستان کے ضلع آوران گذشتہ کئی سالوں سے شدید فوجی آپریشنوں کے زد میں ہے، جس کی وجہ سے وہاں کی اکثریتی آبادی حب چوکی اور کراچی ہجرت کرکے آباد ہوگئی ہے، لیکن تواتر کے ساتھ حب چوکی اور کراچی سے ابتک ضلع آوران سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد کو اغواء کرکے لاپتہ کردیا گیا ہے۔