سخت جان اور تجربہ کار امریکی فوجیوں کا ایک دستہ افغانستان پہنچ گیا ہے جو افغان ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ انہیں نئی طرح کی تربیت فراہم کرے گا۔
پینٹاگون حکام کو اس بات کی امید ہے کہ ہزاروں سخت جان ماہر فوجیوں کی ملک بھر میں تعیناتی سے افغانستان میں جاری جنگ کا پانسہ پلٹنے میں مدد ملے گی ۔
اس بارے میں کابل میں نیٹو کے ریسولوٹ سپورٹ مشن کے ترجمان ٹام گریس بیک کا کہنا تھا کہ ’یہ فوجی یہاں اس لیے آرہے ہیں کیونکہ وہ مشن کے حوالے سے پرجوش ہیں‘۔
یاد رہے کہ امریکا اور نیٹو کی جانب سے افغان سیکیورٹی فورسز کے لیے مختلف تربیتی ماڈلز کا استعمال کیا گیا لیکن ان تمام برسوں کے بعد بھی کئی یونٹس کرپشن اور عدم استحکام کا شکار ہوگئے اور اموات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ امریکی حکام نے افغان سیکیورٹی یونٹس میں کئے ایسے کیسز بھی پکڑے جس میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ پینٹاگون کئی دہائیوں سے مختلف تنازعات میں اپنی ساتھی فورسز کو تربیت دیتا رہا ہے اور حالیہ برسوں میں یہ عمل مقامی فورسز تک بھی بڑھایا گیا، جس کے نتیجے میں عراق اور شام میں عسکریت پسند گروپ داعش کے خلاف کامیابی حاصل ہوئی۔