بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے آج سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں چین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ “چین کو کچھ مخصوص ” قبائلی علیحدگی پسندوں” سے اپنے مبینہ مذاکرات سے خوش نہیں ہونا چاہیئے، چینی استحصالی منصوبے کے خلاف بلوچ مزاحمت کو پوری بلوچ قوم کی حمایت حاصل ہے۔ سی پیک بلوچستان میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی”۔
#China should not be contend with its purported talks with certain ‘tribal separatists’. The #Baloch resistance against Chinese exploitation enjoys the support of the whole Baloch nation. The #CPEC is not going to materialize in Balochistan.
— KHALIL BALOCH (@ChairmanKhalil) February 19, 2018
خلیل بلوچ نے یہ ٹویٹ ایسے وقت میں کیا ہے، جب ایک مستند برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ چین کے روابط کچھ ” قبائلی علیحدگی پسند لیڈروں” سے ہیں۔ جس کا مقصد سی پیک منصوبے کو کامیاب کرنا ہے۔ خلیل بلوچ کے ٹویٹ کو انہی افواہوں کے ردعمل کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔
خلیل بلوچ نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں پاکستان کو ایف ٹی اے ایف کے واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ” آخر کار دنیا پاکستان کو انٹرنیشنل ٹیرر واچ لسٹ میں شامل کرنے پر متحد نظر آتی ہے، یہ بہت پہلے ہوجانا چاہیئے تھا، پاکستان دو عشروں سے زائد عرصے سے دہشتگردوں کی آماجگاہ کا کردار ادا کرتا رہا ہے”
Finally, the world seems to be united in putting Pakistan on an international terror watch list. It has been long overdue. Pakistan has served as a nest for terrorists for over two decades now.
— KHALIL BALOCH (@ChairmanKhalil) February 19, 2018
یاد رہے پیرس میں جاری ایف ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو انٹرنیشنل ٹیرر واچ لسٹ میں شامل کرنے پر غور ہورہی ہے، اس ضمن میں امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی اور فرانس پاکستان کے خلاف جبکہ محض چین پاکستان کے حق میں ہے۔