ویلنٹائن مثبت سماجی سرگرمی ہے اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، :سعودی عالم دین

199

ایک ممتاز سعودی عالم احمد قاسم ال غامدی نے ویلنٹائن کے حق میں بات کرتے ہوے کہا کہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے یہ بہت عرصہ تک ناقص حکومتی پالیسی کی وجہ سے حرام قرار دیا گیا حالانکہ اس کا مذہب سے کوئی تعلق یا ٹکراو نہیں ہے
یہ عالم جو کہ مزہبی پولیس کے چیف بھی رہ چکے ہیں ان کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 32 سالہ ولی عہد محمد بن سلمان اس لبرل ازم کی طرف بڑھ رہا ہے جسے سابقہ حکومتوں کی طرف سے ختم کیا گیا
احمد قاسم ال غامدی نے سعودی ٹی وی پر کہا کہ ” یہ ایک مثبت سوشل تہوار ہے اس کا مزہب سے کوئی تعلق یا ٹکراو نہیں ہے میں سب لوگوں کو ویلنٹائن کی مبارکباد دیتا ہوں یہ پیار محبت کا کام ہے کہ ایک دوسرے کو پھول دیجیے محبتیں بانٹئیے اور دشمنیاں ختم کیجیے یہ مغربی قوم کا ایک اچھا تہوار ہے جسے منانے میں کوئی قباحت نہیں ہے”
یہ وہ باتیں ہیں جن کا دو سال پہلے تک تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا کہ کوئی سعودی عالم اس طرح کی بات کرے گا جب بے لگام پولیس طاقت کے زور پر لڑکیوں اور لڑکوں کو بلکل الگ رکھتے تھے
حالیہ دو سالوں میں سعودیہ نے اصلاحات کا کی سیریز شروع کی ہے جس میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر گرفتاریوں کو بھی کم کیا جا رہا ہے
ولی عہد نے سعودیہ کو ماڈرن اسلام کی طرف لانے کا عہد کیا ہے جس کے مطابق مزہب کو ریاست سے الگ کیا جائے گا
اس ویلنٹائن ڈے پر سعودیہ کے بڑے شہروں میں یادگار مناظر دیکھنے کو ملے جب پھول فروش پہلی بار سرعام پھول بیچ رہے تھے اور لوگ خرید کر ایک دوسرے کو بطور تحفہ دے رہے تھے اس موقع پر پولیس کو بلکل دور رکھا گیا جس سے ملک کی نوجوان آبادی کو حوصلہ ملا اور انہوں نے گرم جوشی سے یہ دن منایا
سعودیہ میں اس وقت فساد کے الزام میں سینکڑوں علما گرفتار ہیں اور اس بار ولی عہد کے فیصلہ کی مخالفت بلکل بھی نہیں کی گئی بلکہ عوامی سطح پر ان کے اقدامات کو بہت سراہا جا رہا ہے