بی آر پی کا لندن میں مظاہرہ

211

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے ہفتے کے روز لندن میں برطانوی وزیرعظم کے دفتر کے سامنے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پاکستانی فوج کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی آر پی لندن زون کے صدر منصور بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں اپنی بربریت میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اضافہ کرتا جارہا ہے ڈیرہ بگٹی سے مکران و آواران سمیت بلوچستان کے طول و عرض میں جنگی جرائم کے ارتکاب میں مسلسل تیزی لائی جارہی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین بلوچستان میں بلوچ نسل کشی اور جنگی جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا احتجاج کا مقصد برطانیہ کی حکومت سے اپیل کرنا ہے کہ چین پاکستان کی گٹھ جوڑ نا صرف بلوچ قوم کی نسل کشی کا سبب بن رہا ہے بلکہ اس خطے میں ان کے عسکری عزائم پورے خطے کیلئے خطرے کی علامت ہیں بی آر پی نے حکومت برطانیہ اوروہاں کی سیول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ بلوچ قوم کی نسلوں کو پاکستانی فوج تباہ کررہی ہے بلوچ خواتین اور بچوں کو دن کی روشنی میں بلا کسی خوف و خطر کے اغوا کیا جارہا ہے سکول کے طالب علموں سے لیکر چرواہوں تک کو اٹھا کر غائیب کیا جارہا ہے اور پھر سڑکوں کے کنارے ان کی تشدد زدہ لاشیں پھنکی جارہی ہیں ایسے میں تمام مہذب ممالک اور خاص طور پر برطانیہ کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ پاکستان کی بلوچ نسل کشی کے پالیسی کے خلاف عملی اقدامات اٹھائیں اور پاکستانی فوج کی مالی اور عسکری امداد بند کریں۔

بی آر پی کے ترجمان نے معرف سماجی رہنما اور بلوچ قوم کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرنے والے جناب پیٹر ٹیچل اور فری بلوچستان مومنٹ کے دوستوں کی مظاہرے میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔