بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ کولواہ کے علاقے چوٹیں میں بی ایل ایف کا سرمچار مبارک عرف حمل قابض پاکستانی فوج کے ساتھ دوبدو لڑائی میں شہید ہوا ہے، ہم انہیں خراج عقیدت اورسرخ سلام پیش پیش کرتے ہیں۔
پاکستانی فوج نے شہید مبارک جان کی لاش کو ورثا کے حوالہ نہیں کیا ہے، بلوچ فرزندوں کے لاشوں کو حوالہ نہ کرنے کی پاکستان کی نئی پالیسی نہیں ہے کیونکہ یہ شکست خوردہ فوج بلوچوں کی مقبروں سے بھی خائف ہے۔
کولواہ میں اس دو دبدو لڑائی میں قابض فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچا ہے۔ شہید مبارک جان 2007 سے 2010 تک ہمدرد کی حیثیت سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے کام کر رہے تھے۔ 2010 سے شہادت تک وہ باقاعدہ سرمچار کی حیثیت سے مسلح ہوکر جد و جہد کر رہے تھے۔ انہوں نے کئی محاذوں پر جنگ لڑ کر دشمن فوج کو شکست سے دوچار کیا۔
ان کی خدمات کو بی ایل ایف، بلوچ قو م اور تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ شہدا کی قربانیوں کو بلوچ قوم کبھی بھی ضائع نہیں ہونے دیگا اور اُن کے مشن آزاد بلوچستان کے حصول تک جد وجہد جاری رہے گی۔
کولواہ میں اس جھڑپ کے بعد قرب و جوار سے کئی افراد کو قابض فوج نے اغوا کرکے لاپتہ کیا ہے۔