بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ آج بروز اتوار علی الصبح مشکے کے علاقے دراج کور میں پاکستانی فوج نے جھاؤ کی طرف سے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ مل کر سرمچاروں پر حملہ کی کوشش کی۔
قابض فوج کی آمد کا اطلا ع سرمچاروں کو پہلے ہی پہنچ چکی تھی تو سرمچاروں نے قابض فوج اور ڈیتھ اسکواڈ پر پیشگی حملہ کیااورآگے والی دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار اہلکاروں کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا اور قابض فورسز کو شکست دیکر تمام سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
امکانات اور فوری اطلاع کے مطابق مرنے والوں میں ڈیتھ اسکواڈ کے ارکان بھی شامل ہیں جنہیں پاکستانی فوج ہمیشہ اگلی صفوں میں رکھ کر انہیں پہلے مرواتی ہے۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ آج ہی ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ میں چب کے مقام پر پاکستانی آرمی کی سات گاڑیوں کے قافلے پر راکٹ، خود کار اوربھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
اس قافلے میں پاکستانی آرمی نے مقامی لوگوں کی چار گاڑیوں کو زبردستی شامل کیا تھا تاکہ سرمچاروں کے حملوں سے بچا جاسکے، یہ عمل پاکستانی فوج کی بلوچ قوم کے سامنے خوف اور نفسیاتی شکست کی نشانی ہے۔ یہ قافلہ زعمران کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کے بعد واپس بلیدہ کی جانب آرہا تھا۔
کل پاکستانی فوج نے ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ میں عام آبادی پر آپریشن کرکے لوگوں پر تشدد کی اور کئی نہتے شہریوں کو اغوا کرکے لاپتہ کیا۔
اسی دوران رہبندگ کے مقام پر قابض فوج کا سرمچاروں کی گشتی ٹیم سے سامنا ہوا اور دو بدو جھڑپ شروع ہوئی، جس میں سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے اور پاکستانی فوج کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور کئی کو زخمی کیا۔