بلوچ قوم کی مرضی کے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل قبول نہیں، بی ایل ایف

298

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائیٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل شام کو ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں پاکستانی آرمی کیمپ پر خود کار بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔

گہرام بلوچ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کل سائجی میں فوجی آپریشن میں مصروف پاکستانی فوج کے راستے میں بارودی سرنگ بچھایا جس کی زد میں آکر ایک گاڑی تباہ اور اس میں سوار چار اہلکار ہلاک اور دوسرے شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اس خبر میں غلطی سے ضلع کیچ کہا گیا تھا جبکہ جائے وقوعہ ضلع گوادر میں آتا ہے۔

گوادر شہر سے پچیس سے تیس کلومیٹر دور اس بارودی سرنگ کا مقصد علاقے میں جاری آپریشن اور گوادر ایکسپو کے موقع پر عالمی سرمایہ داروں کو خبر دار کرنا تھا کہ یہاں بلوچ قوم کی مرضی کے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل قبول نہیں اور اس پر عمل نہ کرنے والے اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔ اس مہینے کی ابتدا سے گوادر کے گرد ونواح میں بدترین خونی آپریشن کا مقصد بلوچ قوم کی آواز کو دبانا تھا تاکہ گوادر ایکسپو کے دوران بلوچستان اور خاص کر گوادر کے قرب و جوار میں کوئی واقعہ نہ ہو۔ گواد ر ایکسپو کے دوران چند چینی کنسٹرکشن کمپنیوں کے اسٹال لگا کر دنیا کو دھوکہ دینے کیلئے اسے نام نہاد انٹرنیشنل ایکسپو کا نام دیا گیا۔ اس سے ایکسپو کی ناکامی واضح ہوگئی ہے۔ایسی نمائشی تقریبات سے گوادر کو بلوچ قوم سے چھینا نہیں جا سکتا۔

گوادر اور بلوچستان کے لوگوں میں یہ شعور اجاگر ہوا ہے کہ یہاں ترقی کے نام پر ایک ڈیموگرافک تبدیلی لانے کی سازشیں کی جارہی ہیں تاکہ بلوچ قوم اپنے ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل ہوکر ہمیشہ کیلئے غلام رہ کر مستقبل میں صفحہ ہستی سے مٹ جائے۔ اس سازش کے خلاف بلوچ قوم یک آواز ہے اور بلوچستان کی آزادی تک ہماری کاروایاں جاری رہینگی۔