بلوچ عوام الیکشن کی مکمل بائیکاٹ کرکے ریاستی قبضے کے خلاف اپنے نفرت کا اظہا ر کریں
بلوچستان بھر میں فوجی کاروائیوں کی تازہ لہر عام انتخابات کیلئے راہموار کرنے کی کوشش ہے۔بی ایس او آزاد
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بلوچستان بھر میں فوجی کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں فوجی کاروائیوں کی تازہ لہر عام انتخابات کیلئے راہموار کرنے کی کوشش ہے ۔ 1دسمبر کو بلوچستان کے علاقے مشکے سے شروع ہو نے والا جارحانہ فوجی آپریشن کو راغے، پروم، خاران، مستونگ ، تربت اور دشت تک طول دیا گیا ۔گذشتہ دو روز سے دشت اور پروم میں فضائی بمباریو ں سے درجنوں گھر منہدم ہوچکے ہیں اور گھر گھر تلاشی کے دوران چادر و چاردیواری کی پامالی کرکے عورتوں و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ آپریشن زدہ علاقوں سے درجنوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا جس میں مشکے سے لاپتہ کیے گئے 50سے زائد خواتین و بچے بھی شامل ہیں، مشکے میں خواتین و بچوں سمیت 10لوگوں کو شہید بھی کیا گیا جبکہ آپریشن زدہ علاقے مکمل فوجی فوجی محاصرے میں ہونے کی وجہ سے مکمل جانی و مالی نقصانات کے تفصیلات موصول نہیں ہو پارہے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں گذشتہ عام انتخابات آزادی پسند قوتوں کی جانب سے بائیکاٹ کے سبب نتائج ریاستی توقعات کے مکمل برعکس آگئے تھے ریاست کے تمام تر مشینری استعمال ہونے اور لوگوں کے شناختی کارڈ کو آرمی کیمپ میں جمع کرکے جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کے باوجودبلوچستان میں ٹرن آوٹ صرف 4فیصد رہا جس کا اقرار عالمی میڈیا بھی کرچکا ہے بلوچستان میں آزادی پسند قوتوں کے اعلان پر بلوچ عوام کا الیکشن بائیکاٹ بلوچستان میں ریاستی نظام کو مسترد کرنے کا واضح اعلان تھا ماضی کے سخت تجربات کے پیش نظر آنے والے عام انتخابات کیلئے ماحول کو سازگار بنانے اورآ زادی پسند قوتوں کی سیاسی طاقت کو زائل کرنے کیلئے بلوچستان میں جاری تازہ دم فوجی کاروائیوں کو بلوچستان بھر میں طویل دینے اور انتخابات تک ان کو جاری رکھنا کا منصبوبہ بندی کیا گیاہے جبکہ اس حقیقت سے ہر طبقہ فکر کے لوگ واقف ہیں کہ بلوچستان میں سویلین حکومت صرف نام کی حد تک سویلین ہوتی ہے اس کی کردار صرف عسکری اداروں کی ترجمانی کی ہوتی ہے اور نام نہاد انتخابات کا ڈھونگ اس لیے رچایا جاتا ہے کہ دنیا کو باور کرایا جاسکے بلوچستان امن ہے اور بلوچ عوام ریاستی نظام کے حصہ ہیں جبکہ دوسری جانب بلوچستان میں جاری فوجی کاروائیوں میں ریاستی گماشتہ نیشنل پارٹی شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار کا کردار ادا کرکے آنے والے الیکشن میں عسکری اداروں کے آشیرآباد سے حکومت میں جگہ بنانے کی کوشش کررہا ہے ۔
بی ایس او آزاد کے ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان بھر میں جہاں ایک طرف فوجی کاروائیوں میں شدت کے ساتھ تیزی لائی گئی ہے تو دوسری جانب نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی جیسے ریاستی گماشتہ جماعتیں تحریک آزادی کے خلاف سرگرم عمل ہے لیکن بلوچ عوام ان کے کالے کرتوتوں سے آگاہ ہے آج بلوچ سماج میں نیشنل پارٹی کے ماضی کے الشمس و البدر جیسے کردار واضح ہوچکے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ ریاستی انتخابات بلوچستان میں ریاستی بربریت میں تیزی لانے کی باعث بنے گی بلوچ عوام ریاستی انتخابات کو گذشتہ انتخابات کی طرح مکمل بائیکاٹ کرکے ریاستی قبضے کے خلاف اپنے نفرت کا اظہا ر کریں بلوچ عوام کی خوشحال مستقبل ایک آزادو خود مختیار ریاست میں ہے ۔