بین الاقوامی تنظیم صلیبِ احمر کے مطابق صنعاء میں حوثیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کی فورسز کے درمیان یکم دسمبر سے جاری جھڑپوں میں 234 افراد ہلاک اور 400 کے قریب زخمی ہوئے۔
یمن میں صلیبِ احمر کی ترجمان سمیہ لطیف نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہمارے پاس موجود اعداد و شمار یہ تعداد ظاہر کر رہے ہیں۔
مذکورہ لڑائی کا آغاز بدھ کے روز اُس وقت ہوا تھا جب حوثیوں نے دارالحکومت کے وسط میں واقع یمن کی سب سے بڑی “مسجد الصالح” پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔ صالح کے ہمنوا مسجد کے پہرے داروں نے حوثیوں کا راستہ روکا جس پر خون ریز جھڑپوں کا آغاز ہو گیا جو بعد ازاں درالحکومت کے مختلف علاقوں تک پھیل گئیں۔
پیر کے روز سابق صدر علی عبداللہ صالح حوثیوں کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے۔ حوثیوں نے صنعاء کے جنوب میں ان کی سواری پر فائرنگ کی تھی۔ صالح کی ہلاکت کے بعد صنعاء میں جھڑپوں کی شدت میں کمی آئی ہے۔