نیشنل پارٹی کے مطالبے پر مشکے میں آپریشن کا آغاز کردیا گیا: ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن

361

 ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہیکہ مشکے آپریشن میں ریاستی فوج نے آٹھ بے گناہ بلوچوں کو شہید کردیا ہے جبکہ بلوچ رہنماء ڈاکٹر اللہ نزر بلوچ کی ہمشیرہ سمیت درجنوں خواتین کو اغوا کرلیا ہے جبکہ کئی گھروں میں لوٹ مار کرکے جلایا گیا ہے اور تاحال آپریشن جاری ہے جبکہ کئی علاقے فوجی محاصرے میں ہیں۔

پاکستانی فوج نے دوران آپریشن ایک 16 سالہ بلوچ بیٹی دختر عرض محمد شکاری، بابل ولد عیدو، عبدالغنی ولد بدل ،غوث بخش ولد شکاری عرض محمد،خیر بخش ولد علی دوست کو دوران آپریشن شہید کر دیا ،جبکہ آبادیوں پر حملہ کرنے کے ساتھ وہاں سے26 خواتین بارہ بچوں سمیت کئی بزرگو ں کو بھی حراست کے بعد لاپتہ کردیا ہے جس میں سے ایک بزرگ صوفی داد کریم ولد محمدعالم کی شناخت ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ خضدار میں گزشتہ کئی دنوں سے آپریشن کا سلسلہ جاری ہے فوج نے گزگی، کھنڈ، خیرواہ، سنی، بالینہ کھٹان، زرینہ کھٹان، کوشک، بولان کالونی، سول کالونی۔ اسد آباد، جعفر آباد ، فیض آباد، قلاتی شہر، نیو بس اڈہ ایریا، سمیت دیگر علاقوں کو سیل کرکے گھر گھر سرچ آپریشن کررہے ہے اور خواتین و بچوں پر تشدد کیا جاتا ہے خضدار سے اب تک متعدد افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مشکے میں جاری آپریشن کٹھ پتلی وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے حالیہ بیان جس میں اُنہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے بقاء و سلامتی کے لئے بلوچوں کی نسل کشی کرینگے جبکہ نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو اور مالک بلوچ نے پاکستانی آرمی سے بلوچستان میں سوات طرز پر آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا تھا، آرمی نے ان کے مطالبے پر آج مشکے میں ریاستی جارحیت، قتل عام ، لوٹ مار اور گھروں کو جلانے اور بے گناہ لوگوں کو اغوا کرنے کا آغاز کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہیکہ ریاستی جبر سے بلوچ قوم کو فتح نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس طرح کے حربوں سے سی پیک سمیت دیگر منصوبے بلوچستان میں کامیاب ہونگے ریاست قتل عام کرکے وقتی طور پر لوگوں کو دبانے میں شاید کامیاب ہو لیکن مستقل طور لوگوں کو بزور طاقت دبا کے رکھنا ناممکن ہے۔ بیان میں ے کہا گیا ہیکہ بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت، آپریشن ، بےگناہ لوگوں کے قتل عام اور خواتین و بچوں کو اغوا کرنے کے خلاف دیگر آزادی پسند جماعتوں سے ملکر بلوچستان سمیت بین الاقوامی سطح پر بھر پور احتجاج کرینگے۔