برطانوی وزارتِ داخلہ کے شیڈو منسٹر، لیبر پارٹی کے سینئر لیڈراور رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لِن براون کا بلوچستان کے مسئلے اور پاکستان کے ہاتھوں بلوچستان میں جاری بدترین انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پر برطانوی وزارت خارجہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل میں بلوچستان کے مسئلے پر سوالات اٹھانے کی یقین دہانی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دن برطانیہ میں مقیم بلوچ ایکٹیوسٹس کے ایک وفد نے سینئربرطانوی ایم پی لِن براون سے تفصیلی ملاقات کی۔ یہ ملاقات برطانوی پارلیمنٹ کے احاطے میں ہوئی۔ وفد میں بی این ایم کے انٹرنیشنل نمائیندے حمل حیدر بلوچ، بی ایس او آزاد کے فارن کمیٹی کے آرگنائیزر نیاز بلوچ اور بلوچ ایکٹویسٹ و بی ایس او آزاد کے سابق انٹرنیشنل نمائیندے صہیب مینگل شامل تھے۔ یہ ملاقات ایک گھنٹے جاری رہی، جس کے دوران وفد نے برطانوی ایم پی کو بلوچستان کے صورتحال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
بلوچ وفد نے خاص طور پر بلوچستان کی مقبوضہ حیثیت، لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں اور بلوچستان میں جاری بدترین انسانی حقوق کے پامالیوں پر ایم پی کو بریفینگ دی، انہیں بلوچستان میں جاری حالیہ مشکے ، آوران ، راغے آپریشن کے تفصیلات اور بلوچ خواتین کے اغواء کے بابت لِن براون کو تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر لِن براون نے یقین دہانی کرائی کے وہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کے پامالیوں پر جلد از جلد ایمنسٹی انٹرنیشنل سے رابطہ کرکے بلوچستان کے بابت مکمل تفصیلات طلب کرینگی اور ان سے بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں پر انکے کردار کے بابت دریافت کرینگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بلوچستان کے متعلق مزید تحقیقات کرنے کے بعد برطانوی پارلیمنٹ میں وزارتِ خارجہ کے سامنے بلوچستان کے مسئلے کو رکھیں گی اور سوالات دریافت کرینگی۔
یاد رہے کہ لِن براون کا تعلق لیبر پارٹی سے ہے، وہ 2005 سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ انہیں برطانیہ کے با اثر ایم پیز میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس وقت وہ وزارت داخلہ کے “شیڈو منسٹر” بھی ہیں، اس سے پہلے وہ لوکل گورنمنٹ اور پولیس کے بھی شیڈو منسٹر رہ چکے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر لِن براون اور بلوچ وفد اس بات پر متفق ہوئے کہ ایک بلوچ ایکٹوسٹ مِس براون کے ساتھ رابطے میں رہے گا اور وہ انہیں تواتر کے ساتھ بلوچستان کے حالات اور ہر نئے صورتحال کے بابت آگاہی دیتا رہے گا۔ انہوں نےبلوچ ایکٹویسٹس کے وفد سے مستقبل قریب میں دوبارہ ملنے کی خواہش بھی ظاھر کی