بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے این ایل سی کیمپس اور خضدار میں مخبروں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بلوچ سرمچاروں نے ہرنائی سبی ریلوے سیکشن پر کام کرنے والے این ایل سی کے کیمپوں پر حملہ کرکے تین کیمپ نذر آتش کرکے تین اہلکاروں کو ہلاک کردیا ہم بلوچ سرزمین پر بلوچ قوم کے مرضی کے خلاف کسی بھی ایسے عمل کی ہرگز اجازت نہیں دینگے جس کو ہمارے دشمن ترقیاتی منصوبوں سے تشبیہ دے کر دراصل ہمارا قومی استحصال کرتے ہیں ایسے تمام منصوبوں اور ان سے جوڑے افراد کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا لہذا ہم ایک مرتبہ پھر بلوچ سرزمین پر بسنے والے اقوام کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ بلوچوں کے خلاف جاری سرکاری استحصالی منصوبوں کا کسی بھی سطح پر حصہ نہ بنیں اور ان سے دور رہیں۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ گزشتہ شب خضدار میں مخبروں کے ایک گروپ پر اس وقت دستی بم سے حملہ کیا گیا جب وہ سدا بہار ہوٹل میں یکجاء تھے۔ قوم اور وطن دشمنوں پر اس طرح کے حملے جاری رہینگے یہ تمام افراد ریاستی مخبروں کے حیثیت سے خضدار اور گرد و نواح میں سرگرم ہیں ایسے تمام افراد کو نشانہ بنائیں گے جو چند ٹکوں کی خاطر وطن دوست عوام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
جیئند بلوچ نےکہا کہ اسکے علاوہ پنجگور میں یکم دسمبر کو شروع ہونے والے فوجی جارحیت کے دوران پنچگور کے علاقےگچک گیھڑو میں دوران آپریشن سرمچاروں نے پاکستانی فورسز کی جانب سے گھیراؤ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دشمن کے دو اہلکار ہلاک کئے اور گھیراؤ توڑ کر محفوظ علاقے کی طرف نکلنے میں کامیاب ہوئے اور دشمن کے اہلکاروں کی ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آزاد وطن کے حصول تک مزید حملے جاری رکھیں گے۔